سینیٹ نے وقت پر انتخابات کرانے کی قرارداد منظور کرلی
قرارداد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے پیش کی۔
پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے ملک بھر میں عام انتخابات وقت پر کرانے کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور کرلی۔
مذکورہ قرار داد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے پیش کی۔ انہوں نے یہ قرار داد ان اطلاعات کے درمیان پیش کی جس میں کہا جارہا ہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات مارچ 2024 تک موخر کیے جاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
فوج کے پاس مخالفین کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے تمام وسائل موجود ہیں، جنرل عاصم منیر
نیب نے مونس الٰہی کے سیکرٹری کو رشوت کے الزام میں گرفتار کر لیا
قانون میں طے شدہ ٹائم فریم کے تحت قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہے جو اس ہفتے اپنی مدت پوری کر رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہو گئی۔
دوسری جانب سابق سابق سفارت کار عبدالباسط نے جلیل عباس جیلانی کو نگراں وزیراعظم بنانے کا دعویٰ کردیا۔
بدھ کو سینیٹ سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ انتخابات مقررہ وقت میں ہونے چاہئیں اور نگراں حکومت صرف روزمرہ کے فیصلے کر سکتی ہے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ یہ آئینی فریضہ بھی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کرانے کا پابند ہے۔