اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس میں ریلیف دیتے ہوئے 24 اگست تک گرفتاری سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے ڈویژن بینچ نے بدھ کے روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
دو رکنی بنچ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے دی جانے والی سزا کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔ تاہم، عدالت نے جیل کی مدت فوری طور پر ختم کرنے سے انکار کر دیا اور تمام فریقین کو مزید سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔
یہ بھی پڑھیے
سیاحت کے فروغ کے لیے سکھر میں فیری سروس کا آغاز کردیا گیا
9 مئی کا واقعہ فوج اور آرمی چیف کے خلاف بغاوت تھی، وزیر اعظم کا الوداعی خطاب
سابق وزیر اعظم کو 5 اگست کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں ‘کرپٹ پریکٹس’ کا مجرم قرار دیا تھا۔ اگرچہ اس حکم کا اعلان اسلام آباد میں کیا گیا تھا، عمران کو چند منٹ بعد ان کی لاہور کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
تین سال قید کی سزا پانے والا عمران اس وقت اٹک جیل میں قید ہے۔
وکیل قتل کیس میں معمولی ریلیف
دوسری جانب سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں قتل ہونے والے وکیل عبدالرزاق شر قتل کیس میں حکام کو عمران خان کی گرفتاری سے 24 اگست تک روک دیا۔
عبدالرزاق شر، جو عمران کے خلاف غداری کے مقدمے میں درخواست گزار تھے، کو جون میں کوئٹہ میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے مقدمے میں عمران کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔