ایاز صادق کی تقریرکے بعد اُن پر تنقید کیوں کی جا رہی ہے؟

ایاز صادق نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجاتھا

پاکستان میں حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان اختلافات ایوان میں کی جانے والی تقاریر سے آگے بڑھ کر اب سوشل میڈیا تک جا پہنچے ہیں جہاں برے القابات کے ٹرینڈز عام ہیں۔

اِن سوشل میڈیا ٹرینڈز کو انڈین میڈیا اپنے زاویے سے پیش کر کے پاکستان مخالف بیانیے کو عام کرتا ہے۔ ایسا ہی گذشتہ روز ہوا ہے۔

پاکستان کے سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے بدھ کے روز قومی اسمبلی میں دیئے گئے ایک بیان کو بھارتی میڈیا نے یہ ظاہر کرکے چلایا کہ پاکستان میں قوانین اِس طری منظور کرائے جاتے ہیں۔

اُس کے بعد ایاز صادق کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ چل پڑا ہے جو اِس خبر کے لکھے جانے تک ٹاپ پر ہے۔

بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجا تھا اور ”شاہ محمود قریشی کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کے وقت اہم اجلاس میں وزیراعظم نے آنے سے انکار کردیا تھا۔ مگر آرمی چیف اس میں شریک تھے۔

ایاز صادق کے مطابق پسینے میں شرابور وزیرخارجہ شاہ محمود نے کہا تھا کہ خدا کے واسطے ابھی نندن کو واپس جانے دیں ورنہ اُس دن رات 9 بجے بھارت حملہ کردے گا۔

قومی اسمبلی میں اس بیان کے بعد ایاز صادق کے خلاف تنقید شروع ہوگئی ہے جو ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔ صارفین سردار ایاز صادق پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ بیشتر انہیں ملک دشمن قوتوں کا آلہ کار بھی قرار دے رہے ہیں۔

صارفین کا کہنا ہے کہ حزبِ اختلاف پاکستان کو بدنام کرنے کی سازشیں کر رہی ہے۔

اگر ملک کے اندرونی معاملات ہی خراب ہوں گے تو بیرونی ممالک کو پاکستان کے خلاف حوصلہ ملے گا۔

وزیر خارجہ کا ردعمل

پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس کے بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دے دیا ہے۔

اپنے ردِعمل میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایازصادق سے ایسی بات کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے جو موقف بیان کیا وہ حقیقت کے برعکس ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات پر پارلیمان کواعتماد میں لیا تھا جس میں ابھی نندن کا ذکر نہیں تھا۔

بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ

ایاز صادق کے بیان کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف حسبِ معمول اپنا بیانیہ پیش کرنا شروع کر دیا۔

مختلف بھارتی ٹی وی چینلز اور اخبارات میں پاکستان کے ریاستی اداروں کا مذاق اڑایا جانے لگا اور کہا گیا کہ پاکستان میں قوانین اِس طرح منظور کرائے جاتے ہیں۔

واقعے کا پس منظر

واضح رہے کہ 27 فروری 2019ء کو پاک فضائیہ نے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا۔

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر مار گرایا ہے۔

اس واقعے میں ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

یکم مارچ کو پاکستان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو ضابطے کی کارروائی کے بعد واہگہ بارڈر پر انڈین حُکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔

مسلم لیگ ن کا موقف

پاکستان مسلم لیگ ن سردار ایاز صادق کے اِس بیان کے ساتھ کھڑی ہے یا پھر یہ ایاز صادق کا ذاتی بیان تھا؟

نیوز 360 کے اِس سوال کے جواب میں مسلم لیگ ن کے ترجمان محمد زبیر نے پورے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر