ننھی زینب کا قاتل گرفتار، آلہ قتل برآمد

چارسدہ: انسانیت کو جھنجھوڑنے والے واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم نے ڈھائی سالہ زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا، پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ڈھائی سالہ زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کا تعلق زینب کے ہی علاقے سے ہے۔ ملزم کی عمر 45 سے 50 سال کے درمیان ہے۔ ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے، جبکہ ملزم سے آلہ قتل "درانتی” بھی برآمد کرلی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کو کھیتوں میں لے جایا گیا۔ ملزم کی نشاندہی پر کھیتوں سے زینب کے جوتے بھی برآمد ہوگئے۔ ملزم نے زینب کو گھر کے سامنے سے اٹھایا اور کھیت میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو چارسدہ میں ڈھائی سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا، اور اگلے روز بچی کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔ چارسدہ پولیس نے اس کیس میں 15 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن سے تفتیش جاری تھی۔ کیس میں 300 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا جاچکا ہے تاہم 15 مشتبہ افراد کے علاوہ دیگر زیرحراست افراد کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں حالیہ کچھ عرصے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے ریپ کے مجرموں کو سرجری کر کے نامرد کرنے کی تجویز بھی کی تھی۔ حکومت کی جانب سے سخت سزاؤں کے باوجود بھی ریپ کے واقعات میں کوئی واضح کمی دیکھنے میں نہیں آرہی۔

دوسری جانب شہریوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سزاؤں کا اعلان تو کردیا ہے لیکن ان پر عملدرآمد کب سے شروع ہوگا؟ آئے روز زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے لیکن حکومت سو رہی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ نہ جانے زیادتی اور قتل کے ایسے کتنے کیسز ہوں گے جو شرمندگی یا ڈر کے باعث رپورٹ نہیں ہوتے ہوں گے۔ حکومت وقت کو ضرورت ہے کہ ان درندوں کو سرعام سخت سے سخت سزا دے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے