بلاول بھٹو کی گاڑی کی ملکیت پر سوالات

ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے مطابق بلاول بھٹو کے زیراستعمال ٹویوٹا لینڈ کروزر کا تعلق شاہی خاندان کے ایک فرد سے ہے۔

پاکستان کی سیاست میں عرب کے شاہی گھرانوں کا کردار نمایاں رہا ہے۔ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے زیر استعمال گاڑی شاہی گھرانے کی ملکیت ہوسکتی ہے۔

گڑھی خدا بخش میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز جس گاڑی میں سوار تھے وہ مبینہ طور پر عرب کے شاہی گھرانے کی ملکیت ہے۔

نیوز 360 نے ان افواہوں کی حقیقت جاننے کے لیے ایکساز ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا ۔ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے اہلکار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ بلاول بھٹو کے زیراستعمال ٹویوٹا لینڈر کروزرشاہی خاندان کے فرد کی ملکیت ہے۔

معلوم ہوا کہ یہ گاڑی ٹویوٹا لینڈ کروزر 2008 کا ماڈل تھا۔ رجسٹریشن نمبر BE-0520  کی حامل گاڑی شاہی خاندان کے ایک فرد کی ملکیت ہے۔

بلاول بھٹو کی گاڑی

ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ابھی تک گاڑی کی ملکیت کے بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے۔ پاکستان میں ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے بلاول بھٹو زرداری کی ذمہ داری ہے کہ وہ گاڑی سے متعلق اٹھنے والے سوالات پر وضاحت پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیے

بلاول ہاؤس کی شادی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی

موجودہ صورتحال کے مطابق ٹویوٹا لینڈ کروزر کی ملکیت کے لیے دو امکانات ہوسکتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ گاڑی پر جعلی نمبر پلیٹ لگائی گئی ہو یا پھر شاہی خاندان کے فرد نے اسے بلاول بھٹو کو تحفے میں دیا ہو۔ دونوں صورتوں میں ہی پیپلزپارٹی کو وضاحت پیش کرنی چاہیے۔

اگر گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہو تو پیپلزپارٹی کو معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے اورجعلی رجسٹریشن پلیٹ لگانے کے پیچھے ملزمان کوڈھونڈنا چاہیے۔

اور اگر شاہی خاندان کے کسی فرد نے یہ گاڑی بلاول بھٹو کو تحفے میں دی ہے تو پیپلز پارٹی کو وضاحتی بیان جاری کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والا ابہام دور ہو۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے