مفتی منیب الرحمٰن کا رویت ہلال کمیٹی سے اخراج

مفتی منیب الرحمٰن کو 20 سال قبل سنہ 2000 میں رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

پاکستان میں 20 سال تک چیئرمین رویت ہلال کمیٹی رہنے کے بعد مفتی منیب الرحمٰن کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔

حکومت پاکستان نے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن کو عہدے سے ہٹا کر بادشاہی مسجد لاہور کے مہتمم مولانا عبدالخبیرآزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین تعینات کردیا ہے۔

وزارت مذہبی امور کے جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کردی گئی ہے جس میں 19 ارکان شامل  ہوں گے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کا ایک نمائندہ رویت ہلال کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن

مولانا عبدالخبیر آزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، علامہ محمد حسین اکبر، مولانا فضل الرحیم، ڈاکٹر یاسین ظفر، مفتی اقبال چشتی، ڈاکٹر مفتی علی اصغر، مفتی فیصل احمد اور سید علی کرار نقوی شامل ہیں۔

مفتی یوسف کشمیری، حافظ عبدالغفور، مفتی فضلِ جمیل، مفتی قاری میر اللہ، صاحبزادہ سید حبیب اللہ چشتی اور مفتی ضمیر ساجد بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

اس کے علاوہ کمیٹی میں اسپارکو، محکمہ موسمیات، وزارت سائنس ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کا 20 گریڈ کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔ بدھ کی رات سے سوشل میڈیا پررویت حلال کمیٹی کی تشکیل نو کا حکومتی نوٹیفکیشن گردش کر رہا ہے۔ آج صبح سے ہی سوشل میڈیا پر اُن کی بحالی کا ٹرینڈ بھی سرفہرست ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بیواؤں سے شادی کی شرط پر کم عمر بچیوں سے شادی کرانے کا وعدہ

وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ ‘مسئلہ مفتی منیب الرحمنٰ صاحب کا نہیں بلکہ اس تشریح کا ہے کا جو ہمارا ایک مذہبی طبقہ کرتا ہے۔ جس کی رو سے علم اورٹیکنالوجی کو رد کیا جاتا ہے۔ یہ تشریح قبول نہیں کی جا سکتی کیونکہ قرآن تمام علوم کا ‘ماخذ ہے اور خاتم النبین رسول اللہ ﷺ علم کا شہر ہیں۔ رویت بھی اسی اصول کے تحت ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ مفتی منیب الرحمٰن کو 20 سال قبل سنہ 2000 میں رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ تاہم موجودہ حکومت کے دور میں ہرسال چاند دیکھنے کے معاملے پرانہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خاص طور پر فواد چوہدری نے سائنس و ٹیکنالوجی کا وزیر بننے کے بعد مفتی منیب الرحمٰن پر کئی مرتبہ تنقید کی ہے۔

مفتی منیب الرحمٰن چاند دیکھنے کے لیے دوربین کا سہارا لیتے ہیں لیکن فواد چوہدری اس امر کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔

مفتیٰ منیب الرحمٰن اور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے درمیان لفظی جنگ فواد چوہدری کے سائنس کی مدد سے 5 سال کے لیے قمری کیلنڈرجاری کرنے کے اعلان اور چاند کی تاریخوں کے لیے ویب سائٹ متعارف کرانے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

رواں برس بھی عیدالفطر کے موقع پر تنازعہ پیدا ہوا اور سوشل میڈیا پر بیشتر صارفین نے فواد چوہدری کے حق میں لکھا۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے