سندھ حکومت تجاوزات ختم نہیں قائم کر رہی ہے

ایمپریس مارکیٹ کے سامنے بدوضع شیڈز بننے کے بعد قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں امپریس مارکیٹ کے سامنے والی سڑک پر تجاوزات مافیہ نے ایک بار پھر ڈیرا جمالیا ہے۔ کاز وے کے لیے بند کی جانے والی سڑک پر پاتھارے داروں کا راج ہے۔ 

2 سال قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی کے اہم ترین بازار‘امپریس مارکیٹ’ سمیت کئی بازاروں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے شہر میں تجاوزات کو ہٹانے کی سرتوڑ کوشش کی جس میں کئی حد تک کامیابی بھی حاصل ہوئی۔ لیکن اب تجاوزات مافیا ایک بار پھر سڑکوں پر قبضہ جمانے لگے ہیں۔

گزشتہ برسوں حکومت کی جانب سے امپریس مارکیٹ کے سامنے میرکرم علی تالپور روڈ پر بدوضع شیڈ بنائے گئے تھے جس سے قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوئے۔ شیڈ لگنے کے بعد سے اس سڑک پر تجاوزات کی تعداد پہلے سے بھی کہیں زیادہ ہوگئی ہے۔ سڑک سے گاڑی تو دور بلکہ انسان کا گزرنا بھی محال ہوگیا ہے۔

اس کے علاوہ صدر، لیاقت آباد اور تین ہٹی سمیت شہر میں اکثر مقامات پر قبضہ مافیہ کا راج ہے۔ غیرقانونی تجاوزات کے باعث شہرقائد میں ٹریفک جام ہونا روز معمول بن چکا ہے اور پارکنگ مافیا بھی سرگرم ہوچکی ہے۔

سندھ سیکریٹریٹ کے عقب میں جو تجاوزات پہلے سپریم کورٹ کے حکم پر ہٹائے گئے تھے ان پر پھر سے قبضہ ہونے لگا ہے۔ محمودآباد کے نالوں پر قبضہ ہٹانے کے حکم کے بعد ایک مرتبہ کارروائی کی گئی جس پرعلاقہ مکینوں نے پتھراؤ کر کے اینٹی انکروچمنٹ کو بھگا دیا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ سندھ کا حلقہ ‘دادو’ تجاوزات کی زد میں

شہر میں سیاسی پشت پناہی میں کئی اسٹالز لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ متعدد علاقوں میں فٹ پاتھس پراسٹالزلگانے کے باعث شہریوں کا گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں کے ایم سی، ڈی ایم سی ملازمین کے قبضہ کرانے میں ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

شہر قائد میں عدالت کے حکم کے باوجود سندھ حکومت تجاوزات ہٹانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر قائد میں تجاوزات، غیرقانونی تعمیرات اور قبضوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے بھرپور کارروائی جاری رکھی جائے۔

اس سے قبل منگل کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہو کر چیف جسٹس سے مزید 2 ماہ کی مہلت مانگی۔ عدالت نے ایک ماہ میں تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جلد تجاوزات ہٹائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیے

 ملیر ایکسپریس وے کے روٹ پر قبضہ مافیہ کا راج

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے