ریٹنگ کی دوڑ میں صنفی منافرت کا فروغ

حسن نثار جیسے صنفی منافرت پھیلانے والے تجزیہ کار کو جیو نیوز کا پلیٹ فارم مہیا کیا جارہا ہے تاکہ چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہو۔

صنفی منافرت کا پرچار کرنے والے سینئرپاکستانی تجزیہ کار حسن نثار کو جیو نیوز پر تبصرے کرنے کے لیے پلیٹ فارہم مہیا کیا جارہا ہے تاکہ چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہو۔

ملازمین کو غیر جانبداری، انصاف پسندی اور اصولوں کا پابند کرنے کا دعویٰ کرنے والا چینل حسن نثار کے خلاف ایکشن نہیں لے رہا۔ جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ انہیں ناظرین کی توجہ چینل کی جانب مبزول کرائے رکھنے کے لیے بٹھایا جارہا ہے۔

28 دسمبر کو جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں حسن نثار نے پینل کی رکن ریما عمر سے براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں جھگڑا کیا۔

میزبان نے سینئر تجزیہ کارکو غالباً اس لیے نہیں روکا کیونکہ انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حسن نثار کو بولنے دیں تاکہ چینل کی ریٹنگ بڑھے۔

انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر بھی حال ہی میں ایک ویڈیواپلوڈ کی جس میں وہ صنفی منافرت پر مبنی تبصرے کر رہے ہیں۔ اور خواتین کو ’دیسی میم‘ کہہ کر اُن سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔

ان کی ویڈیو کو ریما عمر نے ٹوئٹر پرشیئر بھی کیا۔

کئی لوگوں نے حسن نثار کو تمام ٹی وی شوز سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم شدید تنقید کے باوجود بھی جیو نیوز نے سینئرتجزیہ کارکے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔

اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیو ٹی وی ریٹنگ کی دوڑ میں آگے رہنے کی وجہ سے اپنے اصولوں سے بھی پیچھے ہٹ گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے