مچھ واقعے پر ریاست کی بےحسی

عمران خان نے مظاہرین کے مطالبے کو بلیک میل قرار دیتے ہوئے اپنی شرط سامنے رکھ دی۔

وزیراعظم عمران خان پر مچھ میں کان کنوں کے قتل کے بعد ہر سمت سے تنقید کی جارہی ہے لیکن وزیراعظم کے رویے سے لگتا ہے کہ ریاست بےحس ہوچکی ہے۔ عمران خان نے مظاہرین کے مطالبے کو بلیک میل قرار دیتے ہوئے اپنی شرط سامنے رکھ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مظاہرین اپنے عزیزوں کی میتوں کی تدفین کردیں تو وہ کوئٹہ چلے جائیں گے۔ 

مچھ واقعے میں قتل ہونے والوں کے لواحقین گزشتہ 5 دن سے میتیں رکھ کرکوئٹہ میں سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ان سے کوئٹہ آکر ملاقات کریں جس کے بعد وہ میتوں کی تدفین کریں گے۔ عوامی چیخ و پکار اورمیڈیا کے دباؤ پرخاموشی وزیراعظم عمران خان اورریاست کی بےحسی کا ثبوت ہے۔

ہزارہ برادری کے لوگوں نے پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سمیت ملک بھر میں احتجاجاً مختلف سڑکیں کلی اور جزوی طور پر بند کی ہوئی ہیں لیکن ریاست کی خاموشی اس معاملے پرحیران کُن ہے۔ موجودہ صورتحال میں ہر طرف سے وزیراعظم پردباؤ بڑھ رہا ہے کہ اس معاملے کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور مظاہرین کے مطالبات منظور کریں۔

یہ بھی پڑھیے

مریم اور بلاول کوئٹہ پہنچ گئے لیکن عمران خان اب بھی ندارد

اُدھرعمران خان نے جمعرات کوترک ڈرامے ارطغرل غازی کے ڈرامہ سازوں سے ملاقات کی اورمختلف اجلاسوں کی صدارت بھی کی لیکن سردی میں سڑکوں پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کرٹھٹھرتے ہوئے مظاہرین کو نظرانداز کیا۔

ادھرصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی 6 جنوری کو بلوچستان میں گوادر پورٹ کا دورہ کیا۔ لیکن اسی صوبے میں ناراض مظاہرین کو دلاسا دینے کے لیے نہیں جاسکے۔

دوسری جانب حکومتی وزراء نے بھی ملاقات کے لیے اپنے مطالبات سامنے رکھ دیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ایک ٹی وی شو میں کہا کہ ‘ہزارہ برادری کو اس بات کی یقین دہانی کرانا ہوگی کہ اگر وزیراعظم عمران خان ملاقات کریں تو وہ میتیوں کی تدفین کردیں گے’۔

مظاہرین کی پریشانیوں سے بے پرواہ ریاست کو یہ احساس ہی نہیں ہوسکا کہ دونوں صورتوں میں عوام کو ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سڑکوں کی بندش کی وجہ سے گزشتہ 4 دنوں سے مسافرمشکلات سے دوچار ہیں جبکہ ایمبولینسز کو مریضوں کو اسپتال منتقل کرنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسپتالوں میں آکسیجن سلینڈرز کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے۔

 

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے