سندھ حکومت نے 15 پی سی ایس افسران کا تبادلہ کردیا

عدالت نے چیف سیکرٹری کو نوٹس جاری کیا تھا کہ اُن افسران کو ہٹایا جائے جنہوں نے پی سی ایس کا امتحان پاس نہیں کیا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کی اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے پیش نظر اضافی اور پی سی ایس (پروونشیل سول سروس) افسران کا تبادلہ اُن کے محکموں میں کردیا گیا ہے جنہیں اِس سے پہلے اضافی قرار دے کر سرپلس پول میں بھیجا گیا تھا۔ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق 15 افسران کو عہدوں سے ہٹا کر مذکورہ محکمے کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایک پی سی ایس افسر چراغ الدین ہنگورو کواسپشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے عہدے سے محروم کردیا گیا ہے۔ مخدوم شکیل الزمان کو ممبر بورڈ آف ریونیو، غلام حیدر منگریو کو ایڈیشنل سیکرٹری اسکول ایجوکیشن اور کامران شمشاد کو ایڈیشنل سیکرٹری کالج ایجوکیشن کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن

محمد بابر کو ڈائریکٹر سول ڈیفنس، احمد علی شاہ کو انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن بورڈ آف ریونیو اور امجد علی لغاری کو ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی کے عہدے سے محروم کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے درمیان سرد جنگ

جبکہ محمد اسلم کھوسو کو ڈائریکٹر اسپورٹس سندھ اسپورٹس، سکندر علی خشک کو ریجنل ریونیو افسر اور امتیاز احمد راجپر کو ایڈیشنل سیکریٹری ہیومن کے عہدے سے فارغ کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن

محمد حسین گھمرو کو ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی، ڈاکٹر شہزاد طاہر کو ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹاسک فورس، غلام حیدر چانڈیو کو ڈپٹی کمشنر مٹیاری، عزیز احمد برلاس کو سیکرٹری بورڈ آف ریونیو اور عبدالفہیم خان کو اسسٹنٹ کمشنر نارتھ ناظم آباد سے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ تمام افسران کو محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن سندھ رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن

سندھ حکومت نے اپنے من پسند افراد کو نہیں ہٹایا جبکہ عدالت نے چیف سیکرٹری کو نوٹس جاری کیا تھا کہ اُن افسران کو ہٹایا جائے جنہوں نے پی سی ایس کا امتحان پاس نہیں کیا۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے