اقرار الحسن سے معافی کا مطالبہ کیوں کیا جا رہا ہے؟
اقرار الحسن نے انڈیا سے موازنہ کرتے ہوئے پاکستان پر تنقید کی تھی۔

معروف اینکر پرسن اقرار الحسن کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ چل پڑا ہے۔ صارفین ‘اقرار قوم سے معافی مانگو’ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹس کر رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرمعروف اینکر پرسن اقرارالحسن نے انڈین نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی ایک ٹوئٹ شیئر کی جس میں انڈیا کی ٹرانسپورٹ کا نظام دکھایا گیا تھا۔ انہوں نے اس ٹوئٹ کے ساتھ پاکستان کی ایک بس کی تصویر شیئر کی اورساتھ ہی ‘انڈیا بمقابلہ پاکستان’ لکھا۔ اس ٹوئٹ کے ذریعے اقرار الحسن نے انڈیا کے ٹرانسپورٹ کے نظام کا موازنہ کرتے ہوئے پاکستان پرطنزیا تنقید کی تھی۔
India VS Pakistan https://t.co/VNDy51JEy8 pic.twitter.com/RIkQG3H9BR
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) January 16, 2021
جس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کرونا ویکسین سے متعلق انڈیا کی تعریف اور پاکستان پر تنقید کی۔
India vs Pakistan
(We are not even sure that we ordered the vaccine or not, banana to door ki baat). Muqabla kerna hai to taleem main kerain, science main kerain, khail main kerain, infrastructure main kerain, economy main kerain, technology main kerain…aur such ka samna kerain https://t.co/SYcCDmmOnS— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) January 17, 2021
اقرار الحسن کی ٹوئٹس کے بعد ٹوئٹر پر تو جیسے ہنگامہ ہی برپا ہوگیا ہے۔ صارفین کی بڑی تعداد نے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان کے خلاف ‘اقرار قوم سے معافی مانگو’ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے اتنے ٹوئٹس کیے ہیں کہ پاکستان میں یہ ٹوئٹر ٹرینڈ بن گیا۔
ایک صارف نے اقرار الحسن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی جس میں انڈیا اور پاکستان کا موازنہ کیا گیا ہے۔ تصویر میں ایک طرف پاکستانی حکمرانوں کو دعوت اڑاتے دکھایا گیا ہے تو دوسری جانب انڈیا میں سڑکوں پر سوتے ہوئے لوگوں کو۔ صارف نے تصویر کے ساتھ ‘انڈیا بمقابلہ پاکستان’ لکھتے ہوئے بتایا کہ انڈیا میں 3 کروڑ لوگ سڑکوں پر سوتے ہیں۔
About 30 millions Indian Sleep on Footpath every
Pakistan 🇵🇰 VS India 🇮🇳 #اقرار_قوم_سےمعافی_مانگو pic.twitter.com/AfIchW0cya— Choudhary Husnain Goraya Pti (@husnain_goraya_) January 18, 2021
سعدیہ بٹ نامی صارف نے لکھا کہ ‘انڈیا میں 78 ملین افراد کچی آبادیوں میں رہتے ہیں، 1.2 بلین افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم ہیں۔ یہ سب سے بڑا نسل پرست ملک ہے، خواتین کے لیے یہ ایک خطرناک ترین ملک ہے’۔
In India 78 million people live in slums, 1.2 billion people have no facility of toilets, it’s the top most racist country, it’s one of the most dangerous country to live for women
#اقرار_قوم_سےمعافی_مانگو pic.twitter.com/nPChTeBRst
— Sadya butt (@sadiakbutt1800) January 18, 2021
سید مبشر نامی صارف نے لکھا کہ ‘انڈین میڈیا نے آپ کو یہ بکواس کرنے کے لیے کتنے پیسے دیئے ہیں؟’۔
How much money Indian media give u for taking about such a shit🙄 @iqrarulhassan #IqrarulHassan #اقرار_قوم_سےمعافی_مانگو pic.twitter.com/D9tLSb6OI9
— Syed Mubashir Naqvi 🇵🇰| سید مبشر (@ItzNaqvi__07) January 18, 2021
جہاں ایک طرف ٹوئٹر صارفین اقرار الحسن پر تنقید کر رہے ہیں وہیں صارفین کی بڑی تعداد نے ان کے حق میں ‘وی سپورٹ اقرار’ نامی ٹوئٹر ٹرینڈ چلایا ہے۔ معروف صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف نے اقرارالحسن کی حمایت کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘اقرار الحسن کی ٹوئٹ کا عام شہریوں کے لیے آواز اٹھانے کا یہ عمل ایک دن ضرور رنگ لائے گا’۔
Iqrar ul Hasan @iqrarulhassan desire of a better #Pakistan for ordinary hard working #Pakistanis will be realised one day if we all work with honestly and dedication in our chosen fields. #WeSupportIqrar for a #RisingPakistan 👍 https://t.co/vDkwDpvrQ5
— Arshad Sharif (@arsched) January 17, 2021
صحافی منیزے جہانگیر نے اقرارالحسن کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ ‘جب پوری دنیا کرونا ویکسین کے لیے محنت کر رہی ہے ہم نے کوئی کوشش بھی نہیں کی۔ اس کی وجہ غلط ترجیحات ہیں۔ ہتھیاروں اور دفاع کے بجائے صحت اور تعلیم کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے’۔
Sad that while other countries are racing to develop a vaccine for its population, we do not even have the capacity to attempt to make a vaccine.This is because of decades of wrong priorities,its high time we invest in health & education over defence and weapons. #wesupportiqrar
— Munizae Jahangir (@MunizaeJahangir) January 17, 2021
معروف سوشل میڈیا ایکٹوسٹ پروفیسر ڈاکٹرعمارعلی جان نے منیزے جہانگیر کا اقرار الحسن کی حمایت میں کیا گیا ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘اقرار الحسن کی جانب سے نظام کی نا اہلیوں کی نشاندہی پران کے خلاف ٹرینڈ چلانا قابل افسوس ہے۔ ہمیں ناقدین پر حملہ کرنے کی بجائے ان کی بات سننی چاہیے’۔
Sad to see people attacking @iqrarulhassan for highlighting our weaknesses. Instead of attacking critics, we need to engage with criticism.
It’s clear that we will only prosper once we make human and infrastructure development our priority. #WesupportIQRARULHASSAN https://t.co/wRI2elgi1w
— Ammar Ali Jan (@ammaralijan) January 17, 2021
چند روز قبل انڈین صحافی ارناب گوسوامی کی گفتگو لیک ہوئی تھی جس میں پلوامہ حملے اورنام نہاد بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق حیران کن انکشافات کیے گئے تھے۔ پاکستان میں ارناب گوسوامی کا بھی ٹوئٹر ٹرینڈ چل پڑا تھا اور صارفین انڈیا پر شدید تنقید کر رہے تھے۔