سربراہ براڈشیٹ کاوے موسوی نے اب میڈیا کو ہدف تنقید بنالیا
کاوے موسوی نے حکومتی عہدے داروں پر برآمد کی جانے والی رقم میں سے حصہ یا کک بیکس مانگنے کا الزام عائد کیا تھا۔

سیاستدانوں اور فوجی افسران کے بعد براڈشیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے پاکستانی میڈیا کو ملک کے وسائل کو نقصان پہنچانے والے حکمرانوں کی پردہ پوشی کرنے پر تنقید کی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کاوے موسوی نے پاکستانی میڈیا پر تنقید کی ہے کہ وہ براڈشیٹ اسکینڈل سے قابل ذکر باتوں کو اجاگر نہیں کرتا اور ان چیزوں پر توجہ دیتا ہے جو غیرضروری ہیں۔
#BroadsheetScandal my message to the citizens of Pakistan. The gall of the kleptocrat lackey media is in a class of its own. They ignore the only finding that matters- the Finding of the Court in London to protect the thieves that have gang-raped Pakistan. Shame on such a press!
— kaveh moussavi (@KavehMoussavi) January 26, 2021
کاوے موسوی گزشتہ ماہ اس وقت سامنے آئے جب براڈشیٹ اسکینڈل منظر عام پر آیا جس نے پاکستانی میڈیا کی توجہ حاصل کی۔ اُس کے بعد پاکستان کے زرائع ابلاغ کے اداروں نے انٹرویو کے لیے براڈشیٹ کے سربراہ سے رابطہ کیا اور ہر روز نئے انکشافات سامنے آتے رہے۔
کاوے موسوی نے پہلا الزام نواز شریف پر لگایا جس میں کاوے موسوی نے دعویٰ کیا کہ ان کو تحقیقات ختم کرنے کے لیے نواز شریف نے رشوت کی پیشکش کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
براڈشیٹ پر حکومتی تحقیقاتی کمیٹی کا قیام دانشمندانہ فیصلہ؟
انہوں نے حکومتی عہدے داروں پر برآمد کی جانے والی رقم میں سے حصہ یا کک بیکس مانگنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد براڈشیٹ ایل ایل سی کے سی ای او نے سابق صدر پرویز مشرف سمیت پاکستانی فوج کے سابق جرنیلوں پر بھی الزام لگایا تھا۔
موسوی کے راڈار پر آنے والے آخری شخص آصف علی زرداری تھے اور اب انہوں نے پاکستانی میڈیا کو نشانہ بنا لیا ہے۔
سیاست دانوں اور عسکری قیادت کے بعد پاکستانی میڈیا کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے کاوے موسوی نے اپنی ساکھ پر ہی سوالیہ نشان لگادیا ہے کیونکہ وہ محض الزامات ہی لگا رہے ہیں جن میں سے ابھی تک ایک بھی سچ ثابت نہیں ہوا۔