سوات میں 6 سالہ بچی کو سوارہ کی بھینٹ چڑھنے سے بچالیا گیا

پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کیا ہے اور 17 کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں دشمنوں کے درمیان صلح کے لیے رسم ‘سوارہ’ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے بچی کے باپ سمیت 14 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سوات میں خوازہ خیلہ کے علاقے لاخار میں 6 سالہ بچی کو مقامی جرگے کے فیصلے پر ‘سوارہ’ میں دینے کی تقریب جاری تھی کہ مقامی پولیس نے اطلاع ملنے پر بروقت کارروائی کی۔ کارروائی کے نتیجے میں نہ صرف بچی کو بچالیا گیا بلکہ 14 افراد کو گرفتار کرکے کُل 17 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

علاقہ مکینوں نے مقامی تھانہ خورشید خان شہید کو اطلاع دی کہ گاؤں لاخار میں ایک 6 سالہ بچی (س) کو نجیب اللہ ولد شہمد خان کو بدلہ صلح ‘سوارہ’ میں دیا جارہا ہے جس کے لیے لڑکی کے اہل خانہ سمیت جرگہ مشران بھی موقع پرموجود ہیں۔ تھانے کو اطلاع دی گئی کہ باہمی رضامندی سے بچی کو دشمنی کے خاتمے کے لیے دوسرے فریق کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

امل بل پر عملدرآمد نہیں ہوا اور بچی کی جان چلی گئی

 اطلاع ملنے پر ضلعی پولیس افسر دلاور خان بنگش نے ایس پی اپر سوات فرمان اللہ خان اور ڈی ایس پی خوازہ خیلہ اعجاز خان کو فوری طور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر کے ٹیم تشکیل دی۔ پولیس کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے بچی کو سوارہ کی بھینٹ چڑھانے والے رحیم زادہ ولد لعل سید، عمر زادہ ولد خانزادہ، اختیار مند، محمد نصیب، عاشق زادہ ولد سقیل، فضل نواب ولد ثمر گل، شہمد خان ولد منیب گل، محمد حسین ولد حمیم خان، حسین زادہ ولد عمرے نجیب اللہ ولد شہمد خان، عمر سید ولد خانزادہ، سر بلند ولد میرجی، (ع) ولد بخت زادہ، اصل زادہ ولد میرجی کو گرفتار کرلیا ہے۔

گرفتار ملزمان کے خلاف تھانہ خوازہ خیلہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ تحاریر