خیبرپختونخوا کی سو فیصد آبادی کے لیے مکمل صحت پروگرام
پروگرام کے تحت ہر خاندان کو ملک بھر کے 400 سے زائد سرکاری و نجی اسپتالوں میں سالانہ 10 لاکھ تک کاعلاج مفت ملے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے ‘صحت سہولت پروگرام’ کے تحت صرف صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام کو صحت کی مفت سہولیات مہیا کرنے پر مبارکباد پیش کی ہے جس پر 400 کھرب روپے کی خطیر رقم خرچ ہوگی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ ‘خیبرپختونخوا کو تمام شہریوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج فراہم کرنے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بنانے پر صوبائی حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔ صوبے کے 4 کروڑ باشندوں کو اب صحت کی مفت سہولت میسر ہے۔ اس کے تحت ہر خاندان کو ملک بھر کے 400 سے زائد سرکاری و نجی اسپتالوں میں سالانہ 10 لاکھ تک کاعلاج مفت ملے گا۔’
خیبرپختونخوا کوپاکستان میں صوبےکےتمام شہریوں کویونیورسل ہیلتھ کوریج فراہم کرنے والاپہلا صوبہ بنانےپر KPحکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔صوبےکے4کروڑ باشندوں کو اب مفت ہیلتھ انشورنس میسر ہے۔اسکےتحت ہرخاندان کوملک بھرکے400 سےزائدسرکاری ونجی اسپتالوں میں سالانہ 10 لاکھ تک کاعلاج مفت ملےگا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 1, 2021
اتوار کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں اس پروگرام کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست کے قیام کی جانب ایک اہم اقدام قرار دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جنوبی اضلاع میں صحت کارڈ کے اجراء کے بعد خیبرپختونخوا 100 فیصد آبادی کو صحت کی مفت سہولت دینے والا پہلا صوبہ بن جائے گا’۔
With tomorrow’s launch of Sehat Card in Southern Districts we ll become first province to have universal coverage of health insurance for 100 % population . It’s a big step towards achieving the dream of welfare state on pattern of Riasat e Madina as envisioned by Imran Khan.
— Mahmood Khan (@IMMahmoodKhan) January 31, 2021
خیبر پختونخوا کے 130 سرکاری و غیرسرکاری اسپتالوں میں اس پروگرام کی سہولت موجود ہے۔ ان اسپتالوں میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، لیڈی ریڈنگ اسپتال، خیبر ٹیچنگ اسپتال، نارتھ ویسٹ اسپتال، نصیراللہ بابر میموریل اسپتال، فوجی فاؤنڈیشن پشاور، ضیاء میڈیکل کمپلیکس پشاور، پاک میڈیکل سینٹر پشاور سمیت دیگر نجی اسپتال اس فہرست میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا کی 100 فیصد آبادی کے لیے اس پروگرام کا آغاز گزشتہ سال اگست میں کیا تھا۔
پہلی مرتبہ اس پروگرام کا آغاز 2015 میں ہوا تھا جس دوران یہ سہولت خیبرپختونخوا کی صرف 3 فیصد آبادی کو فراہم کی گئی تھی۔ جس کے بعد یہ پروگرام 2016 کے دوران دوسرے مرحلے میں داخل ہوا اور 2017 میں صوبے کی 64 فیصد آبادی کو یہ سہولت فراہم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت عوام کو بہتر علاج کی سہولیات کے لیے متحرک
اگر صوبہ خیبرپختونخوا کی کُل آبادی کو دیکھا جائے تو 2017 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق یہ تقریباً ساڑھے 3 کروڑ ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے حالیہ ٹوئٹ کے مطابق صوبے کی کُل آبادی 4 کروڑ ہے۔ اگر ہر فرد کو 10 لاکھ روپے تک کا مفت علاج مہیا کیا جائے تو ساڑھے 3 کروڑ آبادی کے حساب سے اس پروگرام پر کُل 355 کھرب روپے خرچ ہوں گے، جبکہ 4 کروڑ آبادی کے حساب سے پروگرام پر 400 کھرب روپے کے اخراجات آئیں گے۔
البتہ عمران خان کے اعلان کے مطابق یہ پروگرام انشورنس کمپنی کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا ہے اور اِس کی سہولیات بھی ان ہی اصولوں کی بنیاد پر ملیں گی۔