کیپٹن صفدر کا چیئرمین نیب کے گھر چھاپہ، اپنے خلاف کارروائی سے سبق نا سیکھا

کوئی بھی مہذب معاشرہ اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی بھی شخص بغیر اختیار کے کسی فرد سے اس کے ذرائع آمدن پوچھے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کی چیئرمین نیب کے گھر پہنچنے کی ویڈیو سوشل میڈیاپر وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں کیپٹن صفدر کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ وہ چیئرمین سے منی ٹریل مانگے آئے ہیں۔ اِس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ سوالات بھی کیے جا رہے ہیں کہ کیا معاشرہ کسی کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کی املاک کے ذرائع معلوم کرسکے؟

کیپٹن (ر) محمد صفدر کی چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے گھر کے باہر کچھ اسی قسم کی احتجاج کی ویڈیو ان دنوں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ محمد صفدر کہہ رہے ہیں کہ وہ چیئرمین نیب سے ان کے گھر کی منی ٹریل مانگے آئے ہیں کہ انہوں نے یہ گھر جس میں وہ رہ رہے ہیں کیسے خریدا ہے؟

ذاتی زندگی اور گھر کا تقدس

کسی بھی شخص کے گھر کے باہر کسی دوسرے شخص کا شور مچانا کسی بھی مہذب معاشرے میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔ ہر شخص کے گھر کا ایک اپنا تقدس ہوتا ہے۔ کوئی بھی شخص یہ نہیں چاہتا کہ کوئی غیرشخص اس کے گھر کے باہر کھڑا ہو کر اس گھر کو تعمیر کرنے کے ذرائع پوچھے۔ کوئی بھی مہذب معاشرہ اس چیز کی اجازت نہیں دیتا کہ لوگوں کی ذاتی زندگی پر بات کی جائے۔ پھر وہ چاہے آپ خود کیوں نہ ہوں۔

حساسیت کے شکار کیپٹن (ر) محمد صفدر

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل محمد صفدر اور ان کی اہلیہ مریم نواز شریف خود ایسے ہی واقعے کا شکار ہوئی تھے۔ کراچی کے ایک ہوٹل میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار ان کے کمرے کا دروازہ توڑ کر داخل ہوئے تھے۔ کیپٹن صفدر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جس کو پورے پاکستان اور بیرونی دنیا کی شخصیات نے ناپسند کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا معاملہ افواج پاکستان کا راست اقدام

جس قسم کی تکلیف سے کیپٹن (ر) صفدر اور ان کی اہلیہ مریم نواز گزرے تھے اس قسم کی کیفیت چیئرمین نیب بھی گزرے ہوں گے۔ کیونکہ جسٹس(ر) جاوید اقبال ایک بڑے کنبے کے سربراہ ہیں ان کے گھر میں ان کے بہو، بیٹے ہوں گے نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں بھی ہو سکتے ہیں۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیپٹن صفدر کسی لیگل ٹیم کے ہمراہ نہیں پہنچے جو اختیار کسی بھی قانونی کارروائی کا اختیار رکھتی ہو۔ اگر کسی کو بھی کسی ادارے یا اس کے سربراہ پر اعتراض ہے تو اس کو اختیار ہے کہ وہ اپنا موقف سرعام بیان کرے مگر مکمل ثبوتوں کے ساتھ۔

متعلقہ تحاریر