ڈی جی آئی ایس پی آر کا فوج کے سیاست میں ملوث ہونے کے الزامات کا جواب

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں، ہمارے کسی قسم کے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہورہے۔

پاکستان میں سیاستدان ایک عرصے سے پاکستانی فوج پر سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے آرہے ہیں۔ کبھی مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ڈھکے چھپے الفاظ میں فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں تو کبھی ان کی صاحبزادی مریم نواز طنز کے تیر برساتی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اکثر فوج پر الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو پاک فوج کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی قرار دے چکی ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی وزیر اعظم عمران خان کے لیے ‘سلیکٹڈ’ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ بلاول انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوجی اہلکاروں کی تعیناتی پر بھی سوالات اٹھا چکے ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام جرگہ میں حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کےسربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ وہ خود اداروں کے لیے ہمیشہ ڈھال بنے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی فوج میں اعلی سطح پر 6 ترقیاں

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے اب مخالفین کو واضح الفاظ میں جواب دے دیا ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ‘فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں، ہمارے کسی قسم کے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہورہے۔ کسی قسم کی سیاست کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔’

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ‘اس بارے میں تبصرے کرنے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لے آئیں۔ دکھا دیں کون کس کو کال کررہا ہے، کس سے بات کررہا ہے، اس طرح کی کوئی چیز نہیں ہورہی ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہمارے پاس داخلی و خارجی سلامتی کا بڑا فریضہ ہے جسے بخوبی ادا کررہے ہیں۔ بغیر شواہد اور تحقیق اس بارے میں بات کرنا کسی کو بھی زیب نہیں دیتا۔ لہٰذا اس قسم کی قیاس آرائیوں کو بند ہونا چاہیے۔’

متعلقہ تحاریر