پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹ الیکشن میں ٹکٹس کی تقسیم پر ناراض
صداقت جتوئی کا کہنا ہے کہ صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ پورے سندھ کو تحفظات ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے رہنما سینیٹ انتخاب میں ٹکٹس کی تقسیم کے معاملے پر ناراض ہوگئے ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں تحریک انصاف کے سینیٹ کے ٹکٹس دیے جانے کے معاملے پر ناراض عہدیداروں صداقت جتوئی، گل محمد رند، راجہ جاکھرانی، مبین جتوئی، محفوظ عرسانی اور اللہ بخش انڑ ممتاز نے ہنگامی پریس کانفرنس کی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخاب کے لیے ٹکٹ دینے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع پر صداقت جتوئی نے کہا کہ ‘ہم اپنی جماعت کے خلاف پریس کانفرنس کرنے نہیں آئے بلکہ ہمارے سینیٹ انتخاب پر تحفظات ہیں۔’
انہوں نے کہا کہ ‘کارکنان کی دل آزاری ہوئی ہے۔ صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ پورے سندھ کو تحفظات ہیں۔ عمران خان صاحب نے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی تھی۔ ایک طرف شوہینڈ کی بات کی جاتی ہے تو دوسری طرف کرپشن کی جارہی ہے۔’
پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما نے کہا کہ ‘سیف اللہ ابڑو نے 2018 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے اور انہیں ٹیکنوکریٹ کی نشست پر لایا گیا ہے۔ چند سیف اللہ ابڑو جیسے آدمی خان صاحب کے پروگرام اور منشور کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ آج ہم خان صاحب سے درخواست کرتے ہیں کہ سیف اللہ ابڑو نیب زدہ ہیں انہیں ٹکٹ نہیں دیا جائے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘پارلیمانی رہنماؤں سے درخواست کروں گا کہ اندرون سندھ سے ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست کسی اور کو دینی چاہیے۔ پیپلزپارٹی کے لوگ ہم پر آوازیں کس رہے ہیں۔’
یہ بھی پڑھیے
ڈاکٹر عامر لیاقت کی فیصل واوڈا پر تنقید
پریس کانفرنس میں اللہ بخش انڑ نے کہا کہ ‘سیف اللہ ابڑو نے تالے کے نشان سے الیکشن لڑا تھا اور 7 ہزار ووٹ لیے تھے۔ 90 ارب روپے کے پروجیکٹ میں نیب میں کیس چل رہا ہے۔’
مبین جتوئی نے کہا کہ ‘عمران خان نے کارکنان کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن کارکنان کی نہیں سنی گئی۔ یہ سوچا جائے کہ سوشل میڈیا پر ایک فرد کے خلاف مہم کیوں چلی ہے؟ ہم حق کے لیے آوز اٹھائیں گے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کو معاملے سے آگاہ کردیا ہے۔