نالوں سے تجاوزات ہٹانے کا آپریشن ”قانونی‘‘ وجوہات کی بنا پر ملتوی

قبضے کے خلاف آپریشن کے بعد ایک بار پھر مافیا نالوں پر قابض ہوگیاہے اور اُس کے خلاف طے شدہ آپریشن بھی ملتوی کر دیا گیا ہے

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک بار پھر نکاسی آب کے لیے بنائے گئے نالوں سے تجاوزات ختم کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد چند ”قانونی‘‘ وجوہات کی بنا پر روک دیا گیا ہے۔

صوبائی محکمہ انسداد تجاوزات کو بدھ کی صبح محمود آباد کے علاقے میں برساتی نالے پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنا تھا۔ گزشتہ روز اِس کی تیاریاں مکمل کر کے میڈیا کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ ڈائریکٹر لینڈ اینٹی اینکروچمنٹ کراچی بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ ”سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ تمام نالوں سے قبضہ واگزار کرایا جائے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ محمود آباد کے علاقے میں تمام نالوں سے قبضہ ہٹایا جائے گا اور نالوں پر سے قبضہ ختم کرنے کا مقصد صرف نکاسی آب کا کام آسان کرنا ہے۔ اُنہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کو مانتے ہوئے جہاں جہاں قبضہ ہوگا، وہ خالی کرایا جائے گا۔ اس حوالے سے اینٹی اینکروچمنٹ اپنا کام بخوبی نبا رہی ہے۔

مگر بدھ کی صبح اُن کے اعلان کے مطابق غیر قانونی تجاوزات کے خلاف یہ آپریشن یہ کہہ کر غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا کہ چند ”قانونی‘‘ وجوہات کی بنا پر یہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر کی خوبصورتی کے لیے مختص رقم بدانتظامی کی نذر

اِس سے قبل بھی اسی ادارے نے اِسی علاقے میں برساتی نالوں پر مافیا کے قبضے کے خلاف دو بار آپریشن کیے تھے لیکن محکمہ بلدیہ اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے باوجود قبضہ مافیا پھر سے نالوں پر قابض ہوگیا۔

قبضہ مافیا

گزشتہ کئی برسوں سے نالوں پر کئی آبادیاں بس چکی ہیں۔ اِس وجہ سے نالوں کی صفائی کا کام نہیں ہو پاتا اور بارشوں میں نالے بھر جانے کی صورت میں سیلابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ اِس سے قبل بھی غیرقانونی قبضے کے خلاف کئی مرتبہ آپریشن کیا گیا لیکن مافیا واپس آکر پھر سے قابض ہوجاتا ہے۔

رواں برس شہرِ کراچی میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ شہر کے کئی نالے صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بھر گئے تھے۔ اسی تناظر میں 12 اگست 2020ء کو سپریم کورٹ نے شہرقائد کے تمام نالوں کی صفائی کا کام این ڈی ایم اے کو سونپا تھا۔

عدالت نے سندھ حکومت کو بھی حکم دیا تھا کہ وہ این ڈی ایم اے کو مدد فراہم کرے۔

سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد شہر میں نالوں کی صفائی کی گئی۔ اسی دوران تجاوزات یا غیرقانونی مکینوں کے خلاف آپریشن بھی کیا گیا۔ لیکن اب محمود آباد میں نالے پر ایک بار پھر عدالتی احکامات کے بر خلاف غیرقانونی آبادی بس چکی ہے اور اُس کے خلاف طے شدہ آپریشن بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر