فیٹف کا پاکستان کو جون تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ

پاکستان نے فیٹف کے 27 میں سے 24 اہداف پر مکمل عملدرآمد کیا جس کو تسلیم بھی کیا گیا ہے۔

عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف یا فیٹف) نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے رواں سال جون تک اُسے گرے لسٹ میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فیٹف کا ورچوئل پلینری کا اجلاس 22 سے 25 فروری تک منعقد ہوا۔ پاکستان نے فروری کے پہلے ہفتے میں اکتوبر2020 سے جنوری 2021 تک کی اپنی کارکردگی رپورٹ پہلے ہی بھجوادی تھی جس پر فیٹف کے ماہرین نے 2 ہفتوں تک جائزہ لے کر اپنی رپورٹ اس ورچوئل پلینری میٹنگ میں پیش کی ہے۔

تمام ممالک نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا اور موقف اختیار کیا کہ پاکستان نے مسلسل اپنی کارکردگی بہتر کی ہے اور اس کا ایکشن پلان قابل ستائش ہے۔ فیٹف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان مزید 4 ماہ تک فیٹف کی گرے لسٹ میں برقرار رہے گا۔ ادارے نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بقیہ 3 نکات پر عملدرآمد کے لیے جون تک کا وقت دیا ہے۔

عالمی ادارے کے صدر ڈاکٹر مارکس نے کہا کہ ’پاکستان میں حوالہ ہنڈی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا۔ پاکستان نے 3 اہداف پر عملدرآمد نا ہونے کے برابر کیا ہے جو سنگین ترین اہداف ہیں۔ پاکستان میں منی لانڈرنگ کے لیے عملدرآمد درست نہیں ہوا، پاکستان کو منی لانڈرنگ کے قوانین پر عملدرآمد اور سزائیں یقینی بنانا ہوں گی۔‘

پاکستان ایف اے ٹی ایف
Global Village Space

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان اپریل کے اجلاس میں زیر غور نہیں آئے گا اور اس کی مذ ید کارکردگی جون میں دیکھی جائے گی۔ پاکستان کے ایکشن پلان کو سب نے سراہا ہے کیونکہ اس نے مسلسل کارکردگی دکھائی ہے۔ منی لانڈرنگ میں کتنی سزائیں ہوئیں اور کتنی نہیں ہوئیں یہ اہم نہیں ہے بلکہ اہم یہ ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ کی سزاؤں کے لیے قانون سازی بہتر کی ہے۔ پاکستان کے لیے اہم یہ ہے کہ جون تک کارکردگی دکھائے۔‘

ایف اے ٹی ایف اور انڈیا کی چالیں

25 فرروی کو فیٹف کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے آن لائن ورچوئل نیوز کانفرنس کی جس میں نیوز 360 کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ ڈاکٹر مارکس کی پریس کانفرنس میں انڈین صحافیوں کو بیشتر سوالات پوچھنے کا موقع ملا۔ تمام نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور انڈین میڈیا اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے بار بار زور دیتا رہا۔

ڈاکٹر مارکس نے انڈین صحافی کا پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا سوال مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کی کارکردگی بلیک لسٹ میں لے جانے والی نہیں ہے۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان اہداف پر جلدی عملدرآمد کرے۔‘

ایف اے ٹی ایف کے ایران اور شمالی کوریا پر تحفظات

ڈاکٹر مارکس نے بتایا کہ ’ایران اور شمالی کوریا ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں رہیں گے کیونکہ دونوں ممالک نے اہداف میں پیشرفت نہیں کی ہے۔ ایران ایف اے ٹی ایف کی ہائی رسک فہرست میں ہے۔ شمالی کوریا خطرناک اسلحہ خریدنے میں مصروف ہے اس لیے ایسے حالات میں فیٹف نے ان دونوں ممالک کو بلیک لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

کیا پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل پائے گا؟

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ’فیٹف کی جانب سے سب سے مشکل اور جامع پلان پاکستان کو دیا گیا ہے۔ وزرات خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق فیٹف ورچوئل اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے۔ ۔پاکستان نے مربوط حکمت عملی کے تحت کاؤنٹر فنانس ٹیرارزم کے حوالے سے بہترین کام کیا ہے۔ 27 میں سے 24 نکات پر مکمل جبکہ 3 نکات پر جزوی عملدرآمد کیا گیا ہے۔

وزارات خزانہ کے مطابق فیٹف ورچوئل اجلاس میں وزارت خارجہ، نیکٹا اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر صنعت وپیداوار حماد اظہر نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔

متعلقہ تحاریر