سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر محکمہ صحت سندھ خاموش

کنٹرولر نرسنگ سندھ نے 71 اسٹاف نرسز، 8 نرسنگ انسٹرکٹرز اور 5 کلینیکل انسٹرکٹرز کے تبادلوں کے احکامات جاری کیے تھے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے محکمہ صحت میں خلاف قانون و ضابطہ تعینات کی جانے والی کنٹرولر نرسنگ اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے محکمے کے سیکریٹری کے اختیارات استعمال کر رہی ہیں لیکن اُس کے باوجود اُن کے خلاف کوئی   کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ اُن کا یہ اقدام سپریم کورٹ کے اُن احکامات کی خلاف ورزی ہے جس میں  تعیناتی اور تقرری کے ضوابط طے کیے گئے ہیں۔

کنٹرولر نرسنگ سندھ خیر النساء نے 12 فروری کو صوبے بھر کی 71 اسٹاف نرسز، 8 نرسنگ انسٹرکٹرز اور 5 کلینیکل انسٹرکٹرز کے تبادلوں کے احکامات جاری کیے تھے جس پر سیکرٹری صحت سندھ نے ان سے وضاحت طلب کی تھی۔ وضاحت طلبی کے جواب میں انہوں نے ایک اور نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے تمام تبادلوں کو عارضی طور پر روکنے کے احکامات دیئے۔

کنٹرولر نرسنگ سندھ

کئی روز گزر جانے کے باوجود بھی محکمہ صحت سندھ نے سیکرٹری صحت کے اختیارات استعمال کرنے والی کنٹرولر نرسنگ کے خلاف تاحال کوئی انضباطی کارروائی نہیں کی ہے۔ ذرائع کے مطابق بااثر شخصیت کی پشت پناہی کے باعث سیکرٹری صحت سندھ کارروائی کرنے سے قاصر ہیں جس پر نرسز تنظیموں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت انضباطی کارروائی کے ساتھ عہدے سے ہٹانے اور اہل افسر کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔

کنٹرولر نرسنگ سندھ

اس ضمن میں ڈپٹی سیکرٹری صحت ریاض جکھرانی کا کہنا ہے کہ ’یہ اختیارات کے غلط استعمال کا سنگین کیس ہے جس پر معافی اور تبادلے منسوخ کرنے کے بجائے ایک اور نوٹیفیکیشن کا اجراء کیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں تبادلوں سے دستبردار ہونے کے بجائے اُنہیں عارضی طور پر روکنے کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جو دوہری خلاف ورزی ہے۔‘

ان کے مطابق ‘اگلی ہی سطر میں درج ہے کہ یہ تو ڈرافٹ تھا جو سیکریٹری صحت کی منظوری کے لیے تھا حالانکہ ڈرافٹ میں آؤٹ ورڈ نمبر نہیں ہوتا ہے اور افسران کے دستخط بھی نہیں ہوتے۔ ایسا لگتا ہے کہ کنٹرولر نرسنگ دفتری امور اور زبان سے بھی نابلد ہیں۔ سیکرٹری صحت جلد ہی ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘

یہ بھی پڑھیے

مہران یونیورسٹی میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی

 18 گریڈ کی کلینیکل انسٹرکٹر خیرالنساء کی بھرتی سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کالج آف نرسنگ جامشورو کے لیے ہوئی تھی اور ان کی ذمہ داری کالج میں نرسوں کی تدریس تھی۔ لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف انہیں انتظامی عہدے کنٹرولر نرسنگ پر تعینات کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ 19 گریڈ کی ڈپٹی ڈائریکٹر نرسنگ کا لک آفٹر چارج اور نرسز کا فوکل پرسن بھی بنا دیا گیا ہے۔ سونے پہ سہاگا وہ عملے کے تبادلے بھی کر رہی ہیں جو کہ سیکریٹری صحت کا اختیار ہے۔

متعلقہ تحاریر