کراچی فیملی فیسٹیول: کرونا ایس او پیز کی نشاندہی پر افسر معطل

افسران کے مطابق ’براہ راست معطلی کا عمل سرکاری قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی بلدیہ کی انتظامیہ آئینہ دکھانے پر برا مان گئی ہے۔ بلدیہ وسطی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اسلم خان نے ’فیملی فیسٹیول‘ میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کرنے والے افسر سید یاور عباس کو معطل کر کے جواب طلب کرلیا ہے۔ افسران اور ملازمین کا کہنا ہے کہ ’براہ راست معطلی کا عمل سرکاری قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘

بلدیہ وسطی کراچی میں منعقد ہونے والے فیملی فیسٹیولمیں کرونا ایس او پیر کی سنگین خلاف ورزی کے باوجود ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اسلم خان نے تو فیسٹیول انتظامیہ سے اس بارے میں کوئی بازپرس اور کسی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی ہے لیکن سوشل میڈیا پر اُس کی نشاندہی کرنے والے بلدیہ وسطی کراچی کے ایک افسر یاور عباس کو معطل ضرور کر دیا ہے۔

بلدیہ وسطی کراچی کے زیر اہتمام فیملی فیسٹیول منعقد کیا گیا تھا جس میں کرونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے اور انسانی جانوں کو خطرات سے دوچار کرنے کی مجرمانہ غفلت پر حکومتی رٹ کو چیلنج کیا گیا تھا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو سید یاور عباس نے فیملی فیسٹیول میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی تھی جسے توہین آمیز قرار دیتے ہوئے اسلم خان ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن بلدیہ وسطی نے انہیں معطل کرتے ہوئے چارج شیٹ بھی دے دی ہے۔

فیملی فیسٹیول افسر معطل

سید یاور کی معطلی پر افسران اور ملازمین میں شدید غم اور غصہ پایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری لوگوں کی اپنی نجی زندگی اور رائے ہوتی ہے۔ اگر وہ جائز ہو تو اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

جنگ گروپ کے ملازمین کا جبری برطرفیوں کے خلاف احتجاج

افسران کا کہنا ہے کہ براہ راست معطلی سے قانون اور سروس رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس پر یاور عباس کو معطلی کو عدالت میں چیلنج کرنا چاہیے تاکہ آئندہ کے لیے اس قسم کی غیرقانونی معطلیوں کا عمل رک سکے۔

متعلقہ تحاریر