کراچی میں خواتین پٹرولنگ افسران سڑکوں پر آگئیں

سماویہ اور رضیہ نامی خواتین پٹرولنگ افسران بنی ہیں جو بہادری اور جرات کی حقیقی نمائندگی کر رہی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی نے خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اور قدم اٹھا لیا ہے۔ اب کراچی میں پہلی بار خواتین پٹرولنگ افسران سڑکوں پر آگئی ہیں۔

پاکستان میں زیادہ تر ملازمتیں مردوں سے وابستہ ہوتی ہیں لیکن اب خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ نظر آرہی ہیں۔ کراچی میں پہلی بار سماویہ اور رضیہ نامی خواتین پٹرولنگ افسران بنی ہیں جو بہادری اور جرات کی حقیقی نمائندگی کر رہی ہیں۔ دونوں خواتین اہلکاروں کا مقصد شہر کی سڑکوں پر لگن کے ساتھ کام کرنا ہے۔

اس اقدام سے پاکستانی خواتین کے لیے خاص طور پر کرونا وائرس کی وجہ سے آنے والے حالیہ معاشی بحران کے دوران روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by HELLO! Pakistan (@hellopakistan)

سوشل میڈیا پر ان خواتین اہلکاروں کی تصویر نے صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ کچھ صارفین نے اس اقدام کو سراہا ہے جبکہ بیشتر نے اس کے خلاف تبصرہ کیا ہے۔

صرف یہی نہیں بلکہ کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مستحق مرد امیدوار خواتین کی وجہ سے ملازمت سے محروم ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ٹوٹل پارکو کے پمپس پر خواتین کارکنان کو ملازمت مل گئی

چند روز قبل پاکستان میں ٹوٹل پارکو آئل کمپنی نے بھی پیٹرول پمپس پر گاڑیوں میں ایندھن بھرنے کے لیے خواتین کو ملازمت پر رکھا ہے۔ یہ خواتین ٹوٹل پارکو کا یونیفارم پہن کر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں پیٹرول بھر رہی ہیں۔

جب سوشل میڈیا پر ان خواتین کی تصویر گردش کرنے لگی تو صارفین نے کمپنی کے اس اقدام کی تعریف کی اور ملازم خواتین کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

متعلقہ تحاریر