رنگوں کے تہوار ’ہولی‘ پر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی

ہندو برادری نے ایک دوسرے کو ہاتھ سے رنگ لگایا، پانی پھینکا اور ایک ساتھ رقص کیا۔

کرونا وباء کی تیسری لہر کے دوران دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری نے بھی اپنا مذہبی تہورا ’ہولی‘ مذہبی عقیدت اور جوش و خروش سے منایا لیکن کرونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔ 

رنگوں کے تہوار یعنی ہولی کو ہندو برادری موسم بہار کی آمد کے موقع پر روایتی انداز میں مناتی ہے۔ اس تہوار کے آتے ہی ہر طرف بہار کے رنگ بکھر جاتے ہیں۔

رنگوں بھرے اس تہوار کو منانے کے لیے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے مقامی آشرم میں خصوصی انتظام کیا گیا جس میں شریک درجنوں نوجوانوں اور بچوں نے ایک دوسرے کو رنگ لگا کر خوشی کا اظہار کیا۔ جبکہ لوگ موسیقی کے تڑکے پر خوب ہلہ گلہ کرتے ہوئے روایتی بھنگڑے کے ساتھ ساتھ مغربی رقص بھی کرتے نظر آئے۔

اپنے ساتھیوں کو ہولی کے رنگوں میں رنگتے ہوئے شرکاء نے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رنگ کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس لیے سب مل کر اسے مناتے ہیں۔ یہ محبت کے ساتھ ساتھ حق اور سچ بات کرنے والوں کا تہوار ہے جو ایک دوسرے سے محبت کے رنگوں سے اظہار کرتا ہے۔ سرخ، پیلے، نیلے اور سبز جیسے خوبصورت رنگوں کا یہ تہوار بچوں اور بڑوں سب کا پسندیدہ تہوار ہے۔

لاہور میں ایک طرف ہولی کا تہوار منایا گیا تو دوسری جانب ایس او پیز میں شامل ماسک نہیں پہنے گئے اور اُس پر ایک شہری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں اے ایس آئی ریاض اختر کی مدعیت میں پنجاب انفیکشس ڈیزیز آرڈیننس کی شق نمبر 6 اور 7 کے تحت درج ہوا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ اسلام پورہ بازار میں محمد جاوید نامی شہری بغیر ماسک کے گھومتے ہوئے نظر آئے۔ بغیر ماسک کے گھوم کر شہری کرونا پھیلانے کا سبب بن رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

ممبئی میں ہندو کی ’کراچی بیکری‘ کو مسلمان نے بند کرادیا

ادھر صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہندو برادی نے شری سوامی نارائن مندر میں بھرپور ہولی منائی۔ ہولی کے تہوار پر ایک دوسرے کو رنگ لگا کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔ مختلف رنگ لگانے کے ساتھ ہندو برادری نے خوشی سے رقص بھی کیا اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔ اس موقع پر پاکستان کے لیے پوجا کر کے ملک کی سلامتی کے لیے خاص دعا کی گئی۔

ہولی کے تہوار میں لوگ ایک دوسرے کے چہرے پر ہاتھوں سے رنگ لگاتے ہیں اور پانی پھینکتے ہیں۔  کرونا کی تیسری لہر کے دوران صوبہ پنجاب اور سندھ سمیت ملک بھر میں ہندو برادری نے ہولی منائی لیکن ایس او پیز کو مکمل طور پر نظرانداز کیا۔ لوگوں نے ماسک بھی نہیں لگائے اور سماجی فاصلہ بھی برقرار نہیں رکھا۔

یہ رپورٹ ہمارے لاہور کے نامہ نگار دانیال راٹھور اور کراچی کے نامہ نگار عبدالقادر منگریو نے مل کر مرتب کی ہے۔

متعلقہ تحاریر