پاکستان میں اب صحافت آزاد نہیں رہی، صحافی اعزاز سید

پاکستانی کالم نگا اور صحافی اعزاز سید کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ وہ مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کی حمایت میں صحافت کرتے ہیں البتہ ان کی تنقید کا ہدف اس لیے حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف ہوتی ہے کیونکہ اس وقت پاکستان میں وہی ڈرائیونگ سیٹ پر ہے۔

نیوز 360 کو دیے گئے انٹرویو میں اعزاز سید کا کہنا ہے کہ ’میں  کالمز میں اپنی رائے دیتا ہوں۔ میرے کالم میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ ن پر بھی تنقید ہوتی ہے۔ میں نے کچھ دن قبل ایک کالم پاکستان مسلم لیگ ن  پر لکھا تھا جسے پاکستان تحریک انصاف نے ٹرینڈ بنا دیا تھا۔ جب ہم  پاکستان تحریک انصاف پر  کالم لکھتے ہیں تو ہمیں پاکستان مسلم لیگ ن یا پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن ٹرینڈ بنا دیتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی  پر تنقید کرتے ہیں تو ہمیں کچھ نہیں بولا جاتا۔ لیکن پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کر دیں تو مزید 20 سال اور۔‘

یہ بھی پڑھیے

سیاست کی منزل اقتدار نہیں ہونی چاہیے، مہتاب اکبر راشدی

صحافی اعزاز سید کا مزید کہنا ہے کہ صحافت کی زندگی میں بہت سی مشکلات پیش آئی ہیں پاکستان میں کچھ ایسے علاقے، طاقتور لوگ اور ادارے ہیں جن پر آپ تنقید کریں گے تو آپ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صحافت پاکستان میں اس طرح آزاد نہیں ہے جس طرح سے پہلے آزاد ہوا کرتی تھی۔

اُنہوں نے نیوز 360 کو دیے جانے والے انٹرویو میں مذید کیا باتیں کیں آئیے دیکھتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر