معروف اینکرز تمباکو نوشی کو فروغ دینے میں پیش پیش

وسیم بادامی اور غریدہ فاروقی نے مہم کے لیے ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

پاکستان کے معروف اینکرز اسمگل شدہ سگریٹ کے خلاف مہم چلا کر خود تمباکو نوشی کو فروغ دے رہے ہیں۔ وسیم بادامی اور غریدہ فاروقی نے اسمگل شدہ سگریٹ کے حوالے سے ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیں ہیں۔

پاکستانی چینلز اور بڑے پروگرام اینکرز کی دوغلی پالیسی کا مشاہدہ تو اکثر پاکستان کے ناظرین کرتے ہی ہیں لیکن آج کل ٹی وی اور سوشل میڈیا پر جاری سگریٹ کی غیرقانونی تجارت و فروخت کے خلاف مہم نے تو پیسے کے لالچی اینکرز کے چہرے سے گویا نقاب ہی اتار پھینکا ہے۔

ایک طرف میڈیا چینلز اور اینکر حضرات مضر صحت کھانوں اور گٹکے وغیرہ کی فروخت کے خلاف چھاپہ مار پروگرام کرتے ہیں۔ دوسری جانب یہی لوگ نہ صرف سگریٹ کی فروخت کی ترغیب دیتے نظر آرہے ہیں بلکہ پیسے لے کر سوشل میڈیا اور چینلز پر تمباکو نوشی اور سگریٹ کی فروخت میں اضافے کے لیے مہم چلاتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

معروف اینکر پرسن وسیم بادامی اور غریدہ فاروقی نے اسمگل شدہ سگریٹ کے حوالے سے مہم کے لیے ایک ویڈیو بنائی ہے اور اسے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی اینکر ہما امیر شاہ خبر کے معنی سے بے خبر

وسیم بادامی کی طرح غریدہ فاروقی نے بھی اپنی ویڈیو میں ڈھکے چھپے الفاظ میں اس مہم کے حق میں بات کی ہے۔

اگر ان ویڈیوز پر غور کیا جائے تو یہ بات صاف ظاہر ہے کہ ملک کو پہنچنے والے نقصان کی آڑ میں دراصل دونوں اینکرز تمباکو نوشی اور سگریٹ کی فروخت کو بڑھاوا دے رہے ہیں جو کسی بھی سنجیدہ معاشرے میں سخت ممنوع، غیراخلاقی اور غیرصحافتی اقدام تصور کیا جاتا ہے۔

چند روز قبل معروف اینکر پرسن ہما امیر شاہ نے اس مہم کے حق میں ویڈیو بنائی اور ٹوئٹر پر پیغام بھی شیئر کیا لیکن غلط اردو کے باعث کچھ دیر بعد ہی اسے ڈیلیٹ کردیا۔

اخلاقی معاملات کے چیمپئن بننے والے ان اینکرز اور ان کے چینلز کی جانب سے اس مہم کی حمایت اور اس کو بطور اشتہار چلانا دراصل ہمارے میڈیا کے اخلاقی دیوالیہ پن کی نشاندہی کرتا ہے جس کی کھل کر مذمت کیے جانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ تحاریر