بحریہ ٹاؤن پر شرپسندوں کا حملہ، حکومت خاموش تماشائی

شرپسند مظاہرین نے بحریہ ٹاؤن کا مین گیٹ نذر آتش کردیا اور املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں سندھ ایکشن کمیٹی نے بحریہ ٹاؤن کے سامنے دھرنا دیا۔ مظاہرین نے بحریہ ٹاؤن کے اندر داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی جبکہ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔

قدیمی گاؤں پر مبینہ قبضے کے خلاف سندھ ایکشن کمیٹی نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے مین گیٹ کے سامنے دھرنا دیا۔ احتجاج میں ڈاکٹر قادر مگسی، جلال محمود شاہ سمیت سندھ کے ادبی دانشوروں نے شرکت کی۔ احتجاج شروعاتی مرحل میں پُرامن تھا لیکن شام کے وقت کچھ شرپسند مظاہرین نے بحریہ ٹاؤن کے مین گیٹ کو نذر آتش کردیا، املاک کو نقصان پہنچایا اور توڑ پھوڑ کی۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ اسمبلی میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف قرارداد جمع

اس انتشار کے بعد سکیورٹی پر معمور پولیس اہلکار نے شیلنگ شروع کردی جس کے باعث کئی مظاہرین بےہوش ہوگئے۔ پولیس نے توڑ پھوڑ کرنے والے درجنوں افراد کو گرفتار کیا۔

بحریہ ٹاؤن کے انتظامی ذرائع کے مطابق شرپسندوں نے بحریہ ٹاؤن کے گیٹ سمیت کئی عمارتوں کے شیشے توڑے اور ایک شوروم کو نذر آتش کیا جس کے باعث کئی گاڑیاں جل گئیں۔ جبکہ عمارتوں کے اندر داخل ہو کر املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مین گیٹ کو اندر کے لوگوں (رہائشیوں) نے آگ لگائی۔ جبکہ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں مظاہرین کو توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی نے شرپسندوں سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا تھا کہ یہ سب کچھ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ ویڈیوز موجود ہیں جن کی مدد سے شرپسندوں کو گرفتار کیا جانا چاہیے لیکن سندھ ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو آزاد کیا جائے۔

دھرنے کے بعد سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنما جلال محمود شاہ اور سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے جامشورو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 جون کو پورے سندھ میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں اور آنے والے اجلاس میں سندھ اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کیا جائے گا۔

اس حوالے سے نثار کھوڑو اور ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ ’احتجاج ہر کسی کا آئینی حق ہے لیکن کسی کو نقصان پہنچانے نہیں دیا جائے گا۔‘

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں اس دھرنے کی حمایت کرتا ہوں کیونکہ جو پیپلزپارٹی نے بحریہ کی آڑ میں لوگوں کے گھروں پر قبضہ کرایا وہ آپ سب کے سامنے ہے۔ تاہم احتجاج میں ہنگامہ آرائی کرنے والے شرپسندوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بحریہ ٹاﺅن میں ہونے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ نے کئی روز قبل اطلاعات کے باوجود اقدامات کیوں نہیں کیے؟

متعلقہ تحاریر