آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
وزارت خزانہ نے آزاد جموں و کشمیر حکومت کو انتخابات کے لیے فنڈز دینے سے انکار کردیا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہوگیا ہے کیونکہ وزارت خزانہ نے فنڈز دینے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے طول و ارض میں جہاں کشمیری باشندے مقیم ہیں وہاں آزاد جموں و کشمیر سے متعلق سیاسی بحث و مباحثہ اپنے عروج پر ہے۔ کشمیری گھرانوں کی ہر محفل میں سیاسی جوڑ توڑ، سیاسی جماعتوں اور برداریوں کے ساتھ مراسم بڑھانے اور قطع تعلق کی موضوعات پر زبان زد عام ہیں۔
دوسری طرف آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں تاخیر کا خدشہ ہے کیونکہ وہاں کی حکومت نے انتخابات کے لیے وفاقی حکومت سے فنڈز مانگ لیے ہیں اور وزارت خزانہ نے فوری طور پر فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ وزارت خزانہ نے یہ دلیل دی ہے کہ مالی سال 30 جون کو ختم ہوجائے گا اس لیے فنڈز استعمال نہیں ہوسکیں گے اور ایک نیا آڈٹ اعتراض وزارت خزانہ کے سامنے آکھڑا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں انتخابات کے نتائج کے فیصلے عدالتوں سے ہو رہے ہیں
وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے الیکشن ایکوٹی فار بینک اور فوڈ سبسڈی کے لیے ساڑھے 7 ارب روپے اضافی فنڈز کا مطالبہ کردیا ہے جس میں سے وزارت خزانہ نے صرف ڈیڑھ ارب روپے منظور کر کے الیکشن کے لیے رقم دینے سے معذرت کرلی ہے۔
وزارت خزانہ کا موقف ہے کہ کیونکہ مالی سال ختم ہونے والا ہے اس لیے فنڈز جاری نہیں ہوسکتے۔ اگر فنڈز جاری کردیئے تو یہ استعمال نہیں ہوسکیں گے اور لیپس کرجائیں گے۔ جوں ہی فنڈز لیپس کرجائیں گے وزارت خزانہ کے لیے ایک اور نیا آڈٹ پیرا بن جائے گا اور سیکریٹری خزانہ پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ نے ان ہی چند وجوہات کی بنیاد پر فوری طور پر آزاد کشمیر حکومت کو انتخابات کے لیے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ آزاد کشمیر کے انتخابات اس سال جولائی میں ہونے ہیں تاہم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر انتخابات دو ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے رواں مالی سال کے لیے حال ہی میں وفاق سے الیکشن 2021-ایکوٹی فار بینک اور فوڈ سبسڈی کے لیے ساڑھے 7 ارب روپے کے اضافی گرانٹ کی فراہمی کے لیے درخواست کی تاہم وزارت خزانہ نے درخواست کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا کہ فی الحال صرف فوڈ سبسڈی کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے اضافی گرانٹ دی جائے گی۔ فوڈ سبسڈی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے گرانٹ کی منظوری ای سی سی سے لے لی گئی ہے اور حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آزاد کشمیر حکومت کو باقی ماندہ 6 ارب روپے فوری طور پر فراہم نہیں کرسکتے کیونکہ رواں مالی سال کے لیے اضافی گرانٹ مانگی گئی ہے اور جاری مالی سال ختم ہونے میں چند ہی ہفتے رہ گئے ہیں اس لیے اس حوالے سے فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان آزاد کشمیرکو جاری اخراجات کے لیے گرانٹ فراہم کرتی آرہی ہے اور رواں مالی سال وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے لیے 56 ارب 89 کروڑ روپے گرانٹ کی مد میں مختص کیے ہیں۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزارت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کو 199 ارب روپے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں جاری کرنے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔