جیو نیوز کو اپنی سینسر پالیسی واضح کرنے کی ضرورت

ناصر حسین شاہ کی نیا پاکستان میں کی جانے والی گفتگو کو سینسر کرنے پر صوبائی وزیر آگ بگولہ ہوگئے۔

جیو نیوز کے مشہور ٹاک شو ’نیا پاکستان‘ سے سیاستدان ناراض ہونے لگے ہیں۔ وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے اہم باتوں کو سینسر کیے جانے پر جیو نیوز کے ریکارڈ شدہ شوز میں شرکت سے معذرت کرلی ہے جبکہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بھی کہا کہ انہیں شہزاد اقبال کے پروگرام سے یہی شکایت ہے۔

نیا پاکستان جیو نیوز کا ایک ایسا پروگرام ہے جو براہ راست کے بجائے نشر ہونے سے پہلے ریکارڈ کرلیا جاتا ہے۔ اس ریکارڈ شدہ ٹاک شو میں سیاستدانوں کی متعدد باتوں کو ایڈیٹنگ کے دوران کاٹ دیا جاتا ہے۔ جیونیوز کی اس سینسر پالیسی پر اب سیاستدانوں کی جانب سے تحفظات سامنے آنے لگے ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران کہا کہ فواد چوہدری پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف چھپ کر سازش کرتے تھے اور اب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ فواد چوہدری کے حوالے  سے پروگرام میں طویل بات چیت کی گئی جس کے کچھ حصوں کو ایڈیٹ کردیا گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ناصر حسین شاہ نے لکھا کہ انہیں نیا پاکستان میں بطور مہمان مدعو کیا گیا جس میں انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سندھ حکومت پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیا۔ ناصر حسین شاہ نے جیو نیوز پر حکومت کے ساتھ شراکت داری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پروگرام میں تمام حقائق بیان کرتے ہوئے تفصیل کے ساتھ جوابات دیئے تھے لیکن ان کا انٹرویو ایڈیٹ کردیا گیا۔ صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ وہ اب سے جیو نیوز کے کسی ریکارڈ کردہ ٹاک شو میں شرکت نہیں کریں گے اور صرف لائیو شوز میں شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

صوبائی وزیر کے ٹوئٹ کو کوٹ ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بھی ان کی بات سے اتفاق کیا اور لکھا کہ انہیں بھی شہزاد اقبال کے پروگرام نیا پاکستان سے یہی شکایت ہے۔

پرائم ٹائم ٹاک شو کے بارے میں سامنے آنے والی شکایت کے بعد جیو نیوز کو اپنی سینسر پالیسی واضح کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ تحاریر