کیا بلاول بھٹو اور مریم نواز آزاد کشمیر کا انتخابی معرکہ سرکر پائیں گے؟
گلگت بلتستان کے عام انتخابات میں بلاول بھٹو اور مریم نواز نواز کی بھرپور انتخابی مہم کے باوجود دونوں پارٹیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز آزاد جموں و کشمیر کی انتخابی مہم پر روانہ ہو رہی ہیں۔ مسلم لیگ نون کا کہنا ہے کہ اے جے کے کی انتخابی مہم میں میاں شہباز شریف اور مریم نواز الگ الگ اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ نومبر 2020 کو ہونے والے گلگت بلتستان کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے حصے میں صرف 2 نشستیں آئی تھیں۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے تاحیات سربراہ میاں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب میاں شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حزب اختلاف کی عدم موجودگی میں بجٹ کی مرحلہ وار منظوری جاری
ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے آزاد کشمیر انتخابات پر مشاورت کی ہے جبکہ نواز شریف نے شہباز شریف کو کشمیر انتخابات پر مکمل فوکس کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر مکمل اتفاق پایا گیا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات کی مہم مریم نواز چلائیں گی۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ شہباز شریف اور مریم نواز مسلم لیگ (ن) کےامیدواروں کی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لیں اور حکومت کی کشمیر پالیسی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو ہدف تنقید بنائیں۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں پیٹرول سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ میاں نواز شریف نے حکومت کے خلاف حزب اختلاف کے اتحاد کو بھی مزید مضبوط بنانے کی ہدایت کی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز آزاد جموں و کشمیر کی انتخابی مہم کے لیے رخت سفر باندھ رہی ہیں جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری انتخابی مہم کے سلسلے میں گذشتہ 4 روز سے آزاد کشمیر میں موجود ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کےلیے کشمیر کا انتخابی میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔ پی پی پی جمہوری جماعت ہے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ، وفاقی حکومت کشمیری انتخابات میں سرکاری وسائل کا بےدریغ استعمال کررہی ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں عوام نے کھل کر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا تھا مگر وفاقی حکومت نے کھلی دھاندلی کر کے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ہرایا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 11ویں انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے۔ آزاد کشمیر کے الیکشن کمیشن کے مطابق آزاد کشمیر کے 33 اور مہاجرین جموں و کشمیر کے 12 حلقوں میں انتخابات ہوں گے جبکہ نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے 4 نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آزاد کشمیر میں 28 لاکھ 17 ہزار 90 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 15 لاکھ 19 ہزار 347 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 12 لاکھ 97 ہزار 747 ہے۔