تھر میں ایک مرتبہ پھر رانی کھیت کی بیماری سر اٹھانے لگی

مقامی افراد کے مطابق بیماری کے خلاف انتظامیہ صرف دعوے کرتی ہے عملی اقدام کوئی نہیں کرتی ہے۔

صوبہ سندھ کے علاقے تھر پارکر کے مختلف دیہاتوں میں رانی کھیت کی بیماری پھر سے سر اٹھانے لگی ہے، جس کا شکار ہوکر متعدد مور ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ موروں کی کثیر تعداد اس بیماری میں مبتلا ہوچکی ہے۔   

نیوز 360 کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جن علاقوں میں رانی کھیت کی بیماری پھیل رہی ہے ان میں بھاڈور ، بھیل ویری ، چھاچھرو اور دیگر علاقے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

میٹرک کے امتحانات میں بدنظمی لیکن صوبائی مشیر منظر سے غائب

محکمہ وائلڈ لائف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 45 سے زیادہ مور ہلاک ہو چکے ہیں۔ ڈیپلو کے گاؤں میں 9 مور ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ چھاچھرو میں ہلاک ہونے والے موروں کی تعداد 20 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ رانی کھیت بیماری کے خلاف انتظامیہ صرف دعوے کرتی ہے مگر عملی اقدام نہیں اٹھائے جاتے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاں بیماری کی اطلاع ملتی ہے ہماری ٹیمیں وہاں روانہ ہو جاتی ہیں۔

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رانی کھیت کی بیماری پھیل رہی ہے تاہم محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی رانی کھیت کی بیماری سے تھر پارکر میں متعدد مور ہلاک ہوگئے تھے۔

رانی کھیت کی بیماری کیا ہے؟

رانی کھیت ایک خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے۔ اس بیماری میں مبتلا پرندوں میں سانس کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بیماری سے پرندوں کے گلے میں رعشہ سا بن جاتا ہے جس کی وجہ سے خر خر کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔ گلے میں رعشہ جمع ہونے سے پرندے کا کھانا پینا بند ہو جاتا ہے اور بالآخر پرندہ موت کے منہ چلا جاتا ہے۔

رانی کھیت کی بیماری اور علاج

(1) : موروں، مرغیوں اور دیگر پرندوں میں رانی کھیت سے بچاؤ کے لیے سب اچھا اور دیر اثر نسخہ لسوٹا ویکسین کا استعمال ہے۔

(2) : طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پرندوں کو رانی کھیت کی بیماری لاحق ہو گئی ہے تو آپ ہومیو پیتھک علاج بھی کر سکتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے اینڈی کیئر میڈیسن کی 30 گولیوں کو پانی میں حل کرلیں اور متاثرہ پرندوں کو پلائیں۔

احتیاطی تدابیر

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بیماری بہت خطرناک ہے مگر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے پرندوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے فارم یا جگہ کو ہمیشہ صاف رکھا جائے۔ پانی اور خوراک والے برتنوں کی بروقت کو ممکن بنایا جائے۔ فارم یا جہاں پرندے پال رکھے ہیں وہاں پر جراثیم کش اسپرے کیا جائے۔ بیماری والے پرندوں کو فوری طور پر دوسرے پرندوں سے الگ کردیا جائے تاکہ بیماری کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔

متعلقہ تحاریر