کیا ایک اور لڑکی نور مقدم بننے سے بچ گئی؟

ویشاہ کے مطابق جو نور مقدم کے ساتھ ہوا وہ میرے ساتھ بھی ہورہا تھا لیکن میں ایک جانور کے قبضے سے فرار ہوگئی

پاکستان میں گھریلو تشدد اور غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ اسلام آباد میں نور مقدم کے قتل کے بعد ویشاہ ابوبکر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی کہانیاں بیان کردی۔

پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان میں گھریلو تشدد، خواتین کے جائیداد مانگنے پر جھگڑے اور غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ نور مقدم قتل کیس کے پرچار اور ملزم کے حراست میں لیے جانے پر مظلوم خاتون ویشاہ کی ہمت بڑھی اور انہوں نے اپنی کہانی سوشل میڈیا پر بیان کردی۔

ویشاہ ابوبکر نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ جو کچھ نور مقدم کے ساتھ ہوا وہ ان کے ساتھ بھی ہورہا تھا لیکن وہ فرار ہوکر دبئی پہنچ گئیں۔ ویشاہ نے کہا کہ ان کے شوہر کی جانب سے انہیں تاحال قتل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد میں جرائم کی وارداتیں انتظامیہ کے لیے سوالیہ نشان

ویشاہ کے مطابق ان کے شوہر شاہ زوار نے ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایف آئی اے کو درخواست دینے کے باوجود افسران ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے رشوت مانگ رہے ہیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے شوہر کے پاس گئیں تو اسے بھی نور مقدم کی طرح قتل کردیا جائے گا۔ سوشل میڈیا صارفین ویشاہ کو حکومت سے انصاف دلوانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ صارف عثمان علی شاہ نے لکھا کہ ایک عورت اپنے تحفظ کا مطالبہ کررہی ہے لیکن کوئی اس کا سہارا نہیں بن رہا۔ ایف آئی اے کو نوٹس لینا چاہیئے۔

ایک اور صارف ماہم نے لکھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ قرت العین اور نور مقدم نہیں بنیں گی اور آپ کو انصاف ملے گا۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل حیدرآباد میں 4 بچوں کی ماں قرت العین کو اس کے شوہر نے تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا تھا۔ عید سے ایک دن قبل اسلام آباد میں نور مقدم کا گلا کاٹ کر قتل کردیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر