قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
ایف آئی اے کے مطابق وائس چانسلر سلیم رضا نے لیبارٹری کی تعمیر کے نام پر ساڑھے 3 کروڑ روپے کی کرپشن کی۔
![قائد عوام یونیورسٹی کرپشن](https://news360.tv/wp-content/uploads/2021/07/قائد-عوام-یونیورسٹی-کرپشن-2.jpg)
قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی نوابشاہ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق موجودہ وائس چانسلر اور سابقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر سلیم رضا سموں نے سینٹرلائیزڈ لیبارٹری کی تعمیر کے نام پر ساڑھے 3 کروڑ روپے کی کرپشن کی ہے۔ اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے 2005 میں قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی میں سینٹرلائیزڈ لیبارٹری کے قیام کے لیے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی۔ 2008 تک لیبارٹری کا کام مکمل ہونا تھا لیکن فنڈز ختم ہوگئے اور لیبارٹری کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی۔ یہ راز اس وقت فاش ہوا جب ایچ ای سی کی ٹیم نے یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ ٹیم نے اپنے فنڈز سے جاری پراجیکٹس کا دورہ کرنے کا کہا تو انتظامیہ نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ سارے پراجیکٹس مکمل ہوگئے ہیں۔ ایچ ای سی ٹیم نے جب سینٹرلائیزڈ لیبارٹری کا دورہ کرنے پر اسرار کیا تو یونیورسٹی انتظامیہ نے صاف انکار کردیا۔ یونیورسٹی میں سینٹرلائیزڈ لیبارٹری کی عمارت موجود نہ ہونے پر ایچ ای سی حکام نے ایف آئی اے کو خط لکھ کر جانچ کا مطالبہ کیا۔ ایف آئی اے نے یونیورسٹی کے رجسٹرار کو بھی خط لکھا ہے اور رپورٹ طلب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا مرتضیٰ وہاب کے ایم سی سے کرپشن اور بدعنوانی ختم کرپائیں گے؟
دوسری جانب یونیورسٹی کے ایک پروفیسر آصف علی میمن نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ شہید بینظیر آباد کو سینٹرلائیزڈ لیبارٹری کے فنڈز میں کرپشن کے خلاف درخواست دی ہے۔ اینٹی کرپشن نے افسران سے جانچ کے لیے اجازت طلب کرلی ہے۔
قائد عوام یونیورسٹی میں کرپشن پر سیاسی وسماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لیبارٹری سی سیکٹر ورکشاپ پر بننی تھی لیکن اس کا پوری یونیورسٹی میں کوئی وجود نہیں۔ البتہ انتظامیہ کے دستاویزات میں لیبارٹری کا کام مکمل ہوئے کئی سال گزر چکے ہیں۔