چینی باشندے بھارتی سازش کا شکار

بھارت سی پیک اور پاک چین تعلقات کو نقصان پہچانے کے لیے پاکستان میں موجود چینی باشندوں کو اپنے سلیپر سیلز کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسیز پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان میں موجود چینی باشندوں کو مسلسل اپنے سلیپر سیلز کے ذریعے نشانہ بنا رہی ہیں۔ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلبائی میں کار پر فائرنگ سے چینی انجینئر زخمی ہوگیا۔ فائرنگ کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کرلی ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہیں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی جبکہ پولیس کے کرائم سین یونٹ کو بھی شواہد اکٹھے کرنے کی غرض سے طلب کیا گیا تھا۔

پولیس حکام کے مطابق پرائیوٹ کار میں سوار دو چینی باشندے ڈیفنس سے ڈرائیور کے ہمراہ روانہ ہوئے تھے اور سائٹ ایریا میں واقع فیکٹری ان کی منزل تھی۔

ابتداء میں پولیس حکام کا موقف تھا کہ گاڑی پر کس مقام پر فائرنگ کی گئی یہ واضح نہیں ہوا اور پولیس حکام نے شبہ ظاہر کیا کہ فائرنگ ہوتے ہی ڈرائیور تیزی سے محفوظ مقام تک پہنچنے کے لیے گاڑی دوڑاتا ہوا گلبائی تک آگیا، تاہم کچھ ہی دیر بعد گاڑی کے ڈرائیور نے پولیس کو اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ صبح 8 بجے کے قریب گلبائی پل کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ڈرائیور کے مطابق گاڑی کی عقبی نشست پر بیٹھے دونوں چینی باشندے آپس میں باتیں کررہے تھے کہ پیچھے سے اچانک گولیاں چلنا شروع ہوئیں، اس دوران میں (ڈرائیور) نے دو افراد کو موٹر سائیکل پہ سامنے سے گزرتے ہوئے بھی دیکھا۔

یہ بھی پڑھیے

پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ذوالفقار کا روس کی بندرگاہ کا دورہ

دوسری جانب پولیس نے بھی جائے وقوعہ سے نائن ایم کے دو خول اور ایک سکہ برآمد کرکے فارنزک جانچ کے لئے لیب روانہ کردیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزموں کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے تلاش کیا جارہا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر گلبائی پہنچنے والے ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی جاوید اکبر ریاض نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ غیر ملکیوں کا تعلق کسی سرکاری پراجیکٹ سے نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے اپنی نقل و حرکت  سے متعلق پولیس کو اطلاع دی تھی۔

ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں دو گولیاں لگنے کے باعث چینی باشندہ زخمی ہوا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں کراچی کے علاقے لیاری میں چینی باشندے کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ذمہ داری بھی بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لیاری فائرنگ واقعہ اور حالیہ واقعے میں مماثلت سے متعلق بھی تفتیش کی جائے گی۔ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ کہیں چینی باشندوں پر حملوں میں بھارتی ہاتھ تو ملوث نہیں ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں منہ کی کھانے کے بعد بھارت نے ایک مرتبہ پھر سی پیک اور پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کےلیے پاکستان کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ کراچی سمیت پاکستان بھر میں چینی باشندوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جن کی ذمہ داری اکثر بھارت کی فنڈڈ بلوچ اور سندھی آزادی پسند تنظیمیں قبول کرتی رہتی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لاہور بم دھماکہ ، داسو میں چینی انجینیئرز کی گاڑی پر بم حملہ، جنوبی وزیرستان اور پسنی میں پاک آرمی پر حملوں کے تانے بانے بھی بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسیز سے ملتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر