مریم نواز نے شہباز شریف کو مشکل میں ڈال دیا

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کردار بھی کچھ زیادہ قابل تعریف نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے لیے سیاسی میدان میں قدم جمانا مشکل ہوتے جارہے ہیں۔ انتخابات میں ہونے والی ایک کے بعد ایک ناکامی پارٹی کی سالوں پرانی ساکھ کو متاثر کررہی ہے۔ اس حوالے سے اگر یہ کہا جائے کہ مریم نواز نے پارٹی  بالخصوص شہباز شریف کو مشکل میں ڈال دیا ہے تو غلط نہ ہوگا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف ملکی سیاست سے بالکل ہی آوٹ ہیں۔ ان کے بھائی اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف گوکہ ملک سے باہر تو نہیں لیکن ان دنوں سیاست میں سرگرم بھی نہیں ہیں۔ آزاد کشمیر کی پوری انتخابی مہم میں وہ غائب رہے اور بعد میں شکست پر انتخابات میں پارٹی کی جانب سے حکمت عملی نظر انداز کرنے پر ناراضگی کی خبریں سامنے آئیں۔ سیالکوٹ کے ضمنی انتخابات میں بھی شہباز شریف پردے کے پیچھے رہ کر کھیل دیکھتے رہے۔

اب حالات یہ ہیں کہ نواز شریف کی صاحبزادی اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اداروں کے ساتھ معاملات کو اس دہانے پر لے آئی ہیں جہاں بات سنبھالنا شہباز شریف کے بس سے باہر دکھائی دیتا ہے۔ ماضی میں ن لیگ کے جلسوں میں مریم نواز کھلے عام اداروں کے خلاف بیانات دیتی رہیں جس پر شہباز شریف انہیں متعدد مرتبہ خبردار کرتے رہے لیکن وہ بعض نہ آئیں ۔ پچھلے دنوں بھی چند مظاہرین نے اداروں کے خلاف نعرے بازی کی تو مریم نواز نے فوری طور پر ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کردی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا بلاول بھٹو اور مریم نواز آزاد کشمیر کا انتخابی معرکہ سرکر پائیں گے؟

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کردار بھی کچھ زیادہ قابل تعریف نہیں ہے۔ شہباز شریف کے صاحبزادے نے خود کو حکومت پر لفظی گولہ باری تک محدود کیا ہوا ہے۔ اس کی واضح مثال پنجاب اسمبلی میں بجٹ کا پاس ہونا تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بجٹ پاس ہونے کے بعد فخریہ کہا کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف نے ٹھونک بجا کر بجٹ پاس کروایا، جوکہ دیکھا جائے تو درست بات ہے کیونکہ اس سلسلے میں حمزہ شہباز عملی طور پر کچھ بھی نہ کرپائے۔

اب شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ مستقبل میں پارٹی میں کیسے اپنی جگہ بناپاتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر