سلیم صافی ملکی مفادات سے زیادہ طالبان کے حامی
اینکر پرسن نے حکومتی ترجمانوں کو طالبان کے ترجمانوں سے سیکھنے کا مشورہ دے دیا۔
پاکستان کے معروف صحافی اور تجزیہ نگار سلیم صافی نے حکومتی ترجمانوں کو طالبان کے ترجمانوں سے بات کرنے کا سلیقہ سیکھنے کا مشورہ دیا ہے جس پر صارفین انہیں طالبان کا حمایتی قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صحافی اور جیو نیوز کے اینکر سلیم صافی نے لکھا کہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد، سھیل شاہین اور ڈاکٹر نعیم جس طرح سفارتی انداز میں شائستگی کے ساتھ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہیں اس پر سب حیران ہیں۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے تمام ترجمانوں کو طالبان کے ترجمانوں سے تربیت حاصل کرنے کے لیے کابل بھیجیں۔ انشااللہ طالبان عمران خان کے ترجمانوں کو بھی بات کرنے کا سلیقہ سمجھادیں گے۔
طالبان کےترجمان ذبیح اللہ مجاہد،سھیل شاہین اورڈاکٹر نعیم ڈپلومیٹنک انداز میں جس شائستگی کےساتھ ہرطرح کےسوالات کاجواب دیتےہیں،اس پرسب لوگ حیران ہیں۔عمران خان اپنے تمام ترجمانوں کوطالبان کےترجمانوں سے ٹریننگ لینےکےلئےکابل بھجوادیں۔انشااللہ طالبان انہیں بات کرنےکاسلیقہ سمجھادیں گے۔ https://t.co/Yoc0JnqCpe
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) August 24, 2021
سلیم صافی کی ٹوئٹ پر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سلیم صافی حکومتی ترجمانوں کو ان لوگوں سے جوڑ رہے ہیں جو طاقت کے زور پر اقتدار پر قابض ہوئے ہیں اور جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ سلیم صافی پاکستان کو دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے بھی مزاکرات کے مشورے دیتے ہیں۔ ایک دہشتگرد تنظیم جس نے پاکستان کے ہزاروں شہریوں کو شہید کیا وہ کس طرح عام معافی یا مزاکرات کے لائق ہوسکتے ہیں۔ سلیم صافی کو طالبان کی حمایت کے بجائے ملکی مفادات کو دیکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
ایک اور صحافی نے میڈیا مالکان کی استحصالی پالیسیز کو بے نقاب کردیا
سلیم صافی کی ٹوئٹ پر ٹوئٹر صارفین نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ صارفین نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سلیم صافی بھی ان کے ترجمان بننا چاہتے ہیں، اس لیے وہ طالبان کی حمایت کررہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ افغانستان جانے سے قبل سلیم صافی کو طالبان کی تعریف کرنی پڑ رہی ہے۔
ہاہااہہاہاہاہاہاہ.ڈر گیا.اب افغانستان جانے سے پہلے کچھ تعریف تو انکی بنتی ہے نہ🤣🤣
— Rehman Afridi (@Rehmanullah01) August 24, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کے صحافیوں کو بھی طالبان سے کچھ سیکھنا چاہیے جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ طالبان کے تلوے چاٹنے کا وقت ہوگیا ہے۔ صارف پاکستانی نے لکھا کہ طالبان کے خلاف دن رات بولنے والے صحافی نے گرگٹ کی طرح اپنا رنگ بدل لیا ہے۔
پاکستان کے صحافیوں کو بھی طالبان سے بہت کچھ سیکھنا چاہے
— Sajid … (@sajid_kj) August 24, 2021
یہ ہی صافی طالبان کے خلاف دن رات بولتا تھا کیسے گرگٹ کی طرح رنگ بدلا ہے
— PAKISTANI (@Rana_pakistani1) August 24, 2021