پڑھے بغیر بل کی مخالفت پر صارفین کی مظہر عباس پر تنقید
سینئر صحافی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ کراچی پریس کلب نے حکومت سے پی ایم ڈی اے کے بل کی کاپی مانگی ہے۔
پاکستان کے معروف صحافی مظہر عباس کی جانب سے پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کا بل دیکھے بغیر ہی اسکی مخالفت کرنے اور اسے حکومت کی صحافیوں کے خلاف سازش قرار دینے پر صارفین انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جیو نیوز کے تجزیہ نگار اور سینئر صحافی مظہر عباس نے لکھا کہ کراچی پریس کلب نے حمایت سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری سے پی ایم ڈی اے کے بل کا مسودہ مانگ لیا ہے۔
Karachi Press Club, has asked Information Minister Fawad Choudhry to share the draft of Pakistan Media Development Authority with the stake holders before seeking support. A KPC delegation led by President Fazil Jamili met him where he asked journalists to support PMDA.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) August 28, 2021
یہ بھی پڑھیے
پی ایم ڈی اے مخالف صحافتی تنظیمیں؛ کیا صدارت اتفاقیہ ہی جنگ گروپ کے ہاتھ میں ہے؟
مظہر عباس کی ٹوئٹ پر صارفین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جب کسی صحافی نے بل کے مسودے کو دیکھا ہی نہیں تو وہ کس طرح اس کی مخالفت کررہے ہیں ۔
So why u ppl r opposing if you have not seen it yet. 😏
— تیراظ (@mnabeelpakista9) August 28, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ جب آپ کے پاس پی ایم ڈی اے کے بل کا مسودہ نہیں ہے تو آپ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ حکومت صحافیوں کے خلاف غلط اقدامات اٹھا رہی ہے۔
Are u suggesting that u also don’t have a copy of draft. How come all of u without knowing the contents are accusing the govt of wrong doings.
— javedfida (@javedfida2) August 28, 2021
صارف محسن اکبر نے مظہر عباس کی ایک پرانی ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے بل کی مخالفت کی تھی اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
So you rejected it before even reading it, bhai Waah. pic.twitter.com/7a0aGZYz9h
— Mohsin Akbar Khan (@Mohsin_AK_Khan) August 28, 2021
صارف محمد زمان نے لکھا کہ صحافی اپوزیشن جماعتوں کی طرح ہر بل کو مسترد کرنے کے بجائے مسائل کے حل پر توجہ دیں۔
Good step towards positive outcome instead of rejecting it like opposition parties who have only one objective to oppose government whatsoever.
— Muhammad Zaman (@ZamanGondal) August 28, 2021
واضح رہے کہ حکومت پی ایم ڈی اے کے نام سے نئے ادارے کا قیام عمل میں لانا چاہتی ہے جس کے ذریعے اخبارات، الیکٹرونک میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس بل کا مقصد صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔