نیلسن منڈیلا کی نظر میں کشمیر متنازع خطہ اور محمد علی جناح ہیرو

ویب ڈیسک: نیلسن منڈیلا نے کئی برس قبل ہی کشمیر کو متنازع خطہ قرار دیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ جناح کو اپنا ہیرو مانتے ہیں۔

موجودہ دور میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کسی سی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ قابض بھارتی فوج آئے روز نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنارہی ہے اور بےگناہ کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے۔ آج پوری دنیا کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہی ہے تاہم نیلسن منڈیلا نے بھی کئی برس قبل کشمیر کو متنازع خطہ قرار دیا تھا۔

نسلی عصبیت میں مبتلا حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کے جرم میں 27 سال تک پابند سلاسل رہنے والے حریت پسند رہنما نیلسن منڈیلا 1990ء میں عالمی دباؤ کی وجہ سے عمر قید سے قبل از وقت رہا ہوئے تھے۔

رہائی کے بعد نیلسن منڈیلا کی پاکستان کے سفارتکار رفعت مہدی سے متعدد ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ ایک ملاقات میں منڈیلا نے کہا کہ میرے ہیرو جناح ہیں۔ میں نے اپنی جدوجہدِ آزادی میں ان سے حوصلہ حاصل کیا۔

جب رفعت مہدی اکتوبر 1992ء میں نیلسن منڈیلا کے پاکستان کے دورے کے انتظامات میں مصروف تھے اور منڈیلا نے جب اپنے سفر کی تفصیلات دیکھیں تو انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے ہیرو کو خراج تحسین ادا کیے بغیر پاکستان میں کیسے داخل ہوسکتا ہوں؟

نیلسن منڈیلا 2 اکتوبر 1992ء کو پاکستان کے معاشی حب "کراچی” پہنچے تو ان کا استقبال اس وقت کے وزیراعلیٰ سندھ مظفر حسین شاہ نے کیا تھا۔ نیلسن منڈیلا نے کراچی میں بانیِ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی تھی۔

انہوں نے جناح کے مزار پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے تھے جن میں لکھا کہ جناح ان تمام کیلئے حوصلہ بڑھانے کا ذریعہ ہیں جو نسلی اور گروہی امتیاز کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے