کے الیکٹرک شہریوں سے مزید 9 ارب روپے وصول کرے گی
شہریوں سے کے ایم سی کے فائر ٹیکس اور کنزروینسی ٹیکس بجلی بل کے ذریعےوصول کیے جائیں گے۔
سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے ذریعے کراچی کے شہریوں سے مزید 9 ارب روپے کے ٹیکس وصول کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ شہریوں سے فائرٹیکس اور کنزروینسی ٹیکس بجلی کے بل کے ذریعے لئے جائیں گے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کے الیکٹرک اور کے ایم سی کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں شہریوں سے ٹیکس وصولی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کی ایم سی مختلف اقسام کے 13 ٹیکس وصول کرتی ہے۔ فائر ٹیکس اور کنزروینسی ٹیکس کی مد میں سالانہ 21 کروڑ روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک 25 لاکھ صارفین سے کے ایم سی کے 2 ٹیکس وصول کرے گی۔ معاہدہ طے پانے کی صورت میں کے ایم سی کو سالانہ 9 ارب روپے ملیں گے جس سے کے ایم سی مالی طور پر مضبوط ہوجائے گی۔
شہریوں نے حکومت کے اس فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ دونوں ادارے غیر فعال اور شہر کی بربادی میں پیش پیش ہیں، لہذا انکا ٹیکس لینا سراسر غیرقانونی اور ناجائز ہے۔
مسئلہ یہ نہیں ہے کہ ٹیکس لگے گا اور دینا بھی کراچی والوں کو چاہیے دونوں ادارے کراچی کے ہیں۔مسلئہ یہ ہے کہ یہ دونوں ادارے غیر فعال ہیں۔ اور کراچی کی بہتری نہیں بربادی میں پیش پیش ہیں۔لہذا انکا ٹیکس لینا سراسر غیر قانونی اور ناجائز ہے۔
— Adnan Afridi (@Adnan_afridi7) September 9, 2021
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کے ٹیکس سے پورے ملک کو چلایا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود شہریوں کو کوئی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں۔ انہوں نے حکومت سے کے ایم سی ٹیکس وصولی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کے الیکٹرک کے تار زندگیوں سے کھیلنے لگے
دوسری جانب نیپرا قوانین کی خلاف ورزی کا ایک اور اسکینڈل بھی سامنے آیا ہے۔ گزشتہ 8 ماہ سے صارفین کو بجلی کے بل طے شدہ 31 روز کے بجائے 37 روز کی بنیاد پر بھیجے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنیوں نے صارفین کو 31 دن کے بجائے 37 روز میں بل بھیجے جس سے صارفین کو 6 سو روپے تک زائد بل ادا کرنا پڑا ہے۔