بنوں کا پرائمری اسکول خستہ حالی کا شکار
مقامی افراد کی درخواستوں کے باوجود حکام نے اسکول کی بہتری کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے صوبے میں تعلیم کی بہتری کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ بنوں میں قائم جہانگیر ککی پرائمری اسکول عرصہ دراز سے خستہ حالی کا شکار ہے۔ مقامی افراد کی درخواستوں کے باوجود حکام نے اسکول کی بہتری کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں خواندگی کی شرح بڑھانے کے بڑے دعوے کرتی ہے اور اس حوالے سے حکومت نے گزشتہ سال انصاف اسکول پروگرام بھی متعارف کروایا تھا لیکن اس کے باوجود کوئی بہتری نہیں آسکی۔
گزشتہ 8 سالوں سے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے جہاں حکمرانوں کے دعوؤں کے برعکس اسکولوں کی حالت سنگین صورت اختیار کرگئی ہے۔ بنوں کے علاقے جہانگیر ککی میں قائم پرائمری اسکول کئی سالوں سے خستہ حالی کا شکار ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار سکول کی عمارت کسی بھی وقت منہدم ہوسکتی ہے اور کوئی بڑا واقعہ درپیش آسکتا ہے۔ اسکول انتظامیہ کے مطابق انہوں نے متعدد بار محکمہ تعلیم کے حکام کو اسکول کی عمارت سے متعلق آگاہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیے
قمبر کا اسکول 15 برس سے زبوں حالی کا شکار
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ عمارت کی دیواروں میں دراڑیں پڑنے سے بارش کی صورت میں پانی کلاس رومز کے اندر داخل ہوجاتا ہے۔ خستہ حال عمارت کئی سالوں سے بچوں کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے جبکہ سیکڑوں بچے خوف و حراس کے عالم میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
اہل علاقہ نے وزیر تعلیم خیبرپختونخوا اور دیگر حکام سے اسکول کی عمارت کی مرمت کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔