جسٹس فار بلوچستان کا غلط ٹوئٹ، مریم نواز نے چپ کا روزہ رکھ لیا

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے مہنگائی ، پیٹرول اور چینی کی قیمتوں میں اضافے اور وزیراعظم کے ریلیف پیکج پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

پاکستان گذشتہ چند ہفتوں سے شدید قسم کے سیاسی اور معاشی بحرانوں سے ایک سلسلے سے گزر رہا ہے۔ آزمائش کی اس گھڑی میں حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتیں کسی نہ کسی شکل میں احتجاج کررہی ہیں مگر نائب صدر (ن) لیگ مریم نواز نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا شمار ملک کی اہم ترین سیاسی رہنماوں میں ہوتا ہے۔ لیکن پچھلے دو ہفتوں سے انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ گزشتہ دنوں کئی اہم واقعات سامنے آئے لیکن بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے ان کے ایک ٹویٹ کے بعد سے وہ خاموش ہیں، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ بعدازاں انہوں نے اپنا  ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا تھا اور وضاحت بھی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلیے اپوزیشن کی کوئی حکمت عملی نہیں، نصرت جاوید

مہنگائی اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف اپوزیشن جماعتیں یک زبان

ملک میں چینی کا ہول سیل ریٹ 150 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔ جبکہ خوردہ قیمت 160 روپے کلو تک بڑھ گئی لیکن مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر جو کہ عوام میں ایک خاص اثرورسوخ رکھتی ہیں اور اس اضافے نے عوام کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے مگر مریم نواز خاموش ہیں۔

 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 133 لاہور کے ضمنی انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے مگر اس پر بھی مریم نواز نے کوئی کمنٹ نہیں کیا۔

ریٹرننگ آفیسر سید باسط علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دو امیدواروں کے لیے تجویز کنندگان ان کے حلقے کے رہائشی نہیں تھے جو کہ انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں۔

دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے 120 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔ پیکج کے تحت 130 ملین پاکستانیوں کو اگلے چھ ماہ تک آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد رعایت دی جائے گی۔ اس موقع پر بھی مریم نواز نے وزیراعظم پر تنقید نہیں کی۔

گذشتہ روز حکومت نے رات کے اندھیرے میں عوام پر پیٹرول بم گرایا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے اضافے سے 145.82 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپے 14 پیسے فی لیٹر اضافے سے 142.62 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔

یہاں تک کہ پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت کا عوام پر پٹرول بم حملہ بھی مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو اشتعال دلانے میں ناکام رہا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر بھی خاموش بیٹھی ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ایسا لگتا ہے کہ بلوچستان کے معاملے پر مریم نواز کے حالیہ غلط ٹوئٹ نے انہیں خاموش رہنے پر مجبور کررکھا ہے۔ لیکن اگر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائدین ہی خاموش بیٹھے رہیں گے تو عوام کی آواز کون بنے گا۔ کیونکہ مریم نواز سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی ہیں اور اپنے والد کی وجہ سے ان کا سیاست میں ایک خاص مقام ہے، مگر ان کی اتنے بڑے بڑے معاملات پر خاموشی ان کے سیاسی کیریئر کے کسی اچھے شگون کا پیش خیمہ نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر