تمام تر سیاسی ہنگام میں حکومت اپنے 28 بل منظور کرانے جارہی ہے

متحدہ اپوزیشن کی تمام تر کوششیں بارآور ثابت نہ ہوئیں حکومت کے اتحادیوں نے اسمبلی میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوپہر 12 بجے طلب کرلیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے سمیت 28 بلز پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتیں نمبر گیم میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کے لیے اپنی اپنی کوششوں میں مصروف ہیں۔ گذشتہ دنوں کی تمام تر سیاسی ہنگامہ آرائی کے باوجود حکومت اپنے سارے پتے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شو کرنے آرہی ہے، اور حکومت کو قوی امید ہے کہ وہ اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

نئی سیاسی حکمت عملی کیلیے سب نظریں شجاعت حسین پر!

انتخابی اصلاحات کے لیے گردن پر بوٹ رکھ کر ووٹ ڈلوائے جارہے ہیں، مولانا کا الزام

متحدہ اپوزیشن کی تمام کوششیں بارآور ثابت ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہیں کیونکہ حکومت کے تمام اتحادیوں نے اسمبلی میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔

حکومتی اقدامات کی سب سے زیادہ  مخالفت کرنے والی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان بھی مان گئی ہے جبکہ جہانگیر ترین گروپ نے ہاں کردی ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی حکومت کو مثبت سائن دے دیا ہے ۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سربراہ پیر پگاڑا نے حکومت کو یس کردیا ہے ۔

گذشتہ روز مسلم لیگ (ق) کے دو وفاقی وزراء  مونس الہٰی اور طارق بشیر چیمہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما کامل علی آغا نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے ہمارے تحفظ دور کردیے ہیں اس لیے ق لیگ بھی ووٹنگ کے دوران حکومت کا ساتھ دے گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ روز اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والی ٹیم بابر اعوان ، اٹارنی جنرل خالد جاوید اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر تھے۔ ملاقات میں آج کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

گذشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس بات کا الزام لگایا تھا کہ گردنوں پر بوٹ رکھ کر ووٹ حاصل کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر