نجم سیٹھی کا پی ڈی ایم کو اسلام آباد میں دنگے فساد کا مشورہ

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صحافی کا یہ کام نہیں کہ وہ سیاستدانوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن کر سیاسی بیان بازی کرے۔

پاکستانی صحافت کس پیرائے میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے لگانی  ہے کہ سینئر صحافی نجم سیٹھی نے مقاصد کے حصول کے لیے پی ڈی ایم کی قیادت کو دنگے فساد کا مشورہ دے دیا ہے۔

سینئر صحافی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ہو گا اور نکلا کچھ نہ تو پھر پی ڈی ایم فارغ ہے۔ پھر تو میرا خیال ہے کہ عمران خان صاحب دو سال کیا اگلے بھی پانچ سال گزار جائیں ۔ اس لیے اب پی ڈی ایم والوں کو بہت سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے ہوں گے ۔ اگر لانگ مارچ کرنے ہے تو پھر آر یا پار والی بات کرنی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے

نسلہ ٹاور کی مسماری کے خلاف متاثرین کا احتجاج ،پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج

لاہور کے واقعے کو میری خبر سے جوڑنا غلط ہے، احمد نورانی

24 نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے صحافی نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو وہاں پہنچنا اور خان صاحب کو چھوڑنا نہیں ہے ، لڑائی جھگڑے کرنے ہیں۔ پچھلی مرتبہ تو کہتے تھے کہ ایک پودا نہیں ہلا ، اس دفعہ پودے بہت سے ہلانے پڑیں گے، بہت سی چیزیں توڑ پھوڑ کرنا پڑیں گی ، سر بھی توڑنا پڑیں گے کیونکہ اس کے بغیر کام نہیں چلے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان جبران الیاس کے ٹوئٹ پر ری ٹوئٹ کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری نے لکھا ہے کہ "وہ (نجم سیٹھی) لوگوں کو تشدد پر اکسارہے اور وزیراعظم پر حملے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے یا وہ قانون سے بالاتر ہیں؟ وہ (نجم سیٹھی) شخص پی ٹی آئی اور عمران خان کا زوال ہوتے دیکھنا چاہتا تھا مگر اب وہ مایوسی کا شکار ہو کر بیہودہ گفتگو کررہا ہے!۔”

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی ایک پندرہ میگزین کے ایڈیٹر ہیں اور ڈیلی ٹائم کے ایڈیٹر انچیف ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پی ڈی ایم اور مسلم لیگ ن کی آڈیو لیکس ، ویڈیو لیکس اور جسٹس (ر) رانا شمیم کے بیان حلفی سے بات نہیں بنی تو انہوں نے سینئر صحافی نجم سیٹھی کو میدان میں اتارا ہے جو لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اسلام آباد پہنچیں اور توڑ پھوڑ کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایک صحافی کا لیول یہ نہیں ہے کہ وہ سیاست کا حصہ بنے ، اگر صحافی کو سیاست کو شوق کود رہا ہے تو پھر صحافت چھوڑے اور سیدھا سیدھا سیاست میں آئے اور اپنا کردار ادا کرے۔ دوسروں کے ہاتھوں میں کھلونا بننا اور پھر بیان بھی ایسے دینا کہ ساری صحافتی برادری کو سر شرم سے جھک جائے۔

 

 تجزیہ کاروں کا مزید کہا ہے کہ پاکستان کے معروف صحافی مرتضیٰ سولنگی نے مرحوم نعیم الحق کی ایک پرانی ویڈیو نکالی ہے ۔ بحیثیت انسانی غلطی کا پتلا ہے ۔ جس سے اور انسان غلطیاں کرتے ہیں ویسے ہی مرحوم نعیم الحق صاحب نے غلطیاں کوتاہیاں کی ہوں گی ۔ مگر جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو عام طور پر لوگ اس کی برائیوں کو زیربحث نہیں لاتے ہیں۔ مگر مرتضیٰ سولنگی صاحب ، سینئر صحافی نجم سیٹھی کے کہے ہوئے الفاظ کو کاندھا دینے اور شیریں مزاری کی تنقید کو جواب دینے کے لیے اس حد تک آ گئے ہیں انہوں نے مرحوم نعیم الحق کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کردی ہے۔ ٹھیک ہے انہوں نے زندگی میں بہت ساری غلطیاں کی ہوں گی ، مگر صحافت کو یہ کون سا لیول ہے کہ آپ ان کی پرانی ویڈیو کو نکال کر سینئر صحافی نجم سیٹھی کی بات سے جوڑ رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر