ظاہر جعفر کو بچانے کےلئے نیاڈرامہ، ملزم کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست دائر

قتل کیس میں ملزم ظاہرجعفر کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ  میں دائرکردی گئی۔

اسلام آباد کی  ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نورمقدم قتل کیس کی سماعت  کی ، عدالت کی کارروائی شروع ہوئی تو مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چوکیدار افتخار اور مالی جان محمد کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ، ملزم ظاہرجعفرکے وکیل سکندر ذوالقرنین نے عدالت  درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ ملزم ذہنی مریض ہے اس کے طبی چیک اپ کےلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

ملزم کے وکیل کی جانب سے ملزم کو ذہنی مریض قرار دینے پر شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ  ملزم ظاہر جعفربااثر شخص ہے اس لیے جان بوجھ کر ملزم کی ذہنی مریض ثابت کرنے  کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ذہنی صحت کو بہانہ  بناکر ملزم کو بری کرایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے

قتل سے قبل نور مقدم پر کیا بیتی، دل دہلا دینے والی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

نور مقدم کی سالگرہ پر بہن کی رنجیدہ تحریر

دوران سماعت عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے نکال دیا  جبکہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کرنےوالی ڈاکٹر سارہ علی کی طلبی کی درخواست منظورکر لی گئی ،پراسیکیوٹر نے پوسٹ مارٹم کی اہم گواہ ڈاکٹر سارہ کو طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی عدالت نے ڈاکٹر سارہ علی کو 8 دسمبر کو طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ  20 جولائی کو اسلام آبادکے رہائشی ظاہر جعفر پر سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نورمقدم کے لرزہ خیز قتل کا الزام عائد کیا گیا جس کے بعد ظاہر جعفر قتل کے مرکزی ملزم کی حیثیت سے اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہے ، فی الحال تمام ثبوت ملزم  ظاہر جعفر کے خلاف   ہیں ، اسلام آباد پولیس نے  سی سی ٹی وی ویڈیوز حاصل کرلی ہیں جس میں ملزم ظاہر جعفر کو مقتولہ نور مقدم پر تشدد کرتے ہوئے اور اس کو گھر میں قید کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔

متعلقہ تحاریر