مذہبی جنونی کیا پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ بھی جلاؤ گھیراؤ پر مُصر

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں غیر ملکی مینجر کو قتل کردیا گیا جو بحیثیت مجموعی ہمارے پرتشدد معاشرتی کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

سیالکوٹ میں وحشت و درندگی کا ننگا کھیل کھیلا گیا ۔ ملازمین نے فیکٹری کے غیرملکی مینجر پر توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کردیا اور بعدازاں تشدد پر مُصر ملازمین نے لاش کو آگ لگا دی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

فیکٹری ملازمین نے غیرملکی مینجر پرانتھا کمار پر توہین مذہب کا الزام لگانےکے بعد ڈنڈوں ، جوتوں اور اینٹوں سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ، برہنہ کرکے سڑک پر گھسیٹا۔ مشتمل ہجوم پرانتھا کمار پر مرنے کےبعد اینٹیں برساتے رہے اور بلاآخر لاش کو آگ لگا دی گئی۔

اس عمل کے دوران پولیس صرف تماشا دیکھتی رہے اور لوگ ویڈیو بناتے رہے ۔ سیالکوٹ میں دل دہلا دینے والا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لیدر فیکٹری نے ملازمین نے سری لنکا کے فیکٹری مینجر پر توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کیا۔ پرانتھا کمار گذشتہ 9 سالوں سے فیکٹری میں مینجر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

پولیس نے تشدد کرنے والوں کو روکا نہ شعلے اٹھتے جسم سے آگ بجھانے کی کوشش کی۔ مینجر پر تشدد کرنے والے ملازمین نے فیکٹری کے باہر کھڑی پرانتھا کمار کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس بہیمانہ قتل کے واقعے میں ملوث کسی شخص کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان ردعمل

واقعے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے لکھا ہے کہ ” سیالکوٹ میں فیکٹری سری لنکن مینجر پر بہیمانہ حملہ اور ان کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے شرم کا دن ہے۔ میں تحقیقات کی نگرانی خود کر رہا ہوں اور کوئی غلطی نہیں ہو پائے گی تمام ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لائیں گے، گرفتاریاں جاری ہیں۔”

نائب صدر ن لیگ مریم نواز کا اظہار افسوس

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سیالکوٹ واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” سیالکوٹ میں ہونے والے دل خراش واقعہ نے دل چیر کے رکھ دیا۔ کیا یہ درندگی ہماری پہچان اور ہمارا اور آنے والی نسلوں کامستقبل ہے؟ کیا یہ ملک ایک محفوظ ملک تصور ہو گا ؟ حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں، انسان سوال کرے بھی تو کس سے کرے؟”

تجزیہ کاروں کی رائے

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں غیر ملکی مینجر کو قتل کردیا گیا بحیثیت مجموعی ہمارے معاشرتی کردار کی عکاسی کرتا ہے، چاہے ہماری سیاسی لیڈرشپ ہو ، سب کی باتوں سے تشدد جھلکتا ہے ۔ عمران خان کنٹینر پر تھے تو وہ جلاؤ گراؤ کی بات کرتے تھے۔ شیخ رشید تشدد پر اکسانے کی تقریریں کرتے تھے، تین دن پہلے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے بیان دیا تھا کہ ای وی ایم جس پولنگ اسٹیشن پر ہو گا اس کو ہم آگ لگا دیں گے۔ نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہماری بات نہ مانے گئی تو پھر ہم بھی وہی راستہ اختیار کریں گے جو تحریک لبیک پاکستان نے اپنایا تھا۔

ملازمین نے فیکٹری کے غیرملکی مینجر پر توہین مذہب
express

اصل میں یہ صرف ٹی ایل پی کا مسئلہ نہیں یہ ہمارا قومی المیہ بن گیا ہے۔ جب ہماری بات نہیں مانے جائے گی تو ہم جلاؤگھیراؤ پر نکل آئیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانیت مر جائے تو حادثے بھی سانحے بن جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ ہمارے پتھر دل ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہماری بے حسی کا عالم یہ ہے کہ جب لوگ کسی کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہوتے ہیں تو لوگ متاثرہ شخص کو بچانے کی بجائے ویڈیو بنانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر