سیالکوٹ کی کاروباری شخصیات نے غیرملکی شہری کے قتل کی مذمت کردی

قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تمام ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، سیالکوٹ چیمبر آف کامرس

سیالکوٹ کی کاروباری شخصیات نے سری لنکن شہری کے قتل کی مذمت کردی، مقتول کی یاد میں تصویر اور گلدستے سجائے گئے۔ گزشتہ روز سیالکوٹ میں ہونے والے دل دوز واقعے پر شہر کے چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کی جانب سے ایک پریس ریلیز سامنے آئی ہے۔

صدر چیمبر آف کامرس میاں عمران اکبر نے اس وحشیانہ تشدد کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں سری لنکن شہری پریانتھا دیاودانا کو قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

اسپیکر سندھ اسمبلی دو ماہ بعد اسلام آباد میں گرفتار

وزیراعظم کی ہدایت، کھاد کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث 244 افراد گرفتار

میاں عمران نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ وہ تمام ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کریں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

انہوں نے کہا کہ کیس کی تفصیلات پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ پریانتھا ایک پروفیشنل افسر تھے اور چند مزدوروں کی جانب سے ذاتی عناد کی بنا پر ان کے خلاف توہین مذہن کا الزام لگا کر انہیں قتل کیا گیا اور آگ لگا دی گئی۔

سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں سیالکوٹ کے کاروباری رہنما اور تمام ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے چیئرپرسنز نے شرکت کی اور اس خوفناک واقعے کی مذمت کی۔

شہر کی کاروباری شخصیات کی جانب سے یہ مذمت تو سامنے آگئی ہے لیکن اب دیکھنا ہوگا کہ مذہبی جنونیوں کا رخ کہیں باقی فیکٹریوں کی طرف نہ مڑ جائے اور صرف مظلوم بے گناہ انسان کے قتل کی مذمت کرنے کی پاداش میں باقی فیکٹریوں کے ساتھ اندوہناک سلوک نہ ہو۔

یہاں ایک اور اہم بات یہ ہے کہ جس وقت 100 سے زائد جنونیوں کا جتھہ ایک نہتے شخص کو جھوٹے الزام میں ذاتی پرخاش کی بنا پر قتل کر رہا تھا وہیں ایک شخص، صرف ایک پاکستانی مظلوم کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا، ہاتھ جوڑ جوڑ کر مظلوم کی زندگی کی بھیک مانگ رہا تھا۔

متعلقہ تحاریر