پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی تاریخ میں 31 دسمبر 2022 تک توسیع

کابینہ نے اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔

وفاقی کا بینہ کا تاریخ ساز فیصلہ کرتے ہوئے 10، 50، 100 اور 1000 کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں 31 دسمبر2022 تک توسیع کی اجازت دے دی۔

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کردیئے گئے۔ عوام کے پرزور اصرار پر وفاقی کا بینہ نے 10، 50، 100 اور 1000 کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں 31 دسمبر2022 تک توسیع کی اجازت  دے دی ہے۔

اومی کرون کے بارے میں معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے  بتایا کہ ویکسینیشن بڑھانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عامر متین نے ملیحہ لودھی کے جمہوریت پر مبنی کالم کا پوسٹ مارٹم کردیا

ناظم جوکھیو قتل کیس، مدعی مقدمہ نے بلاول بھٹو سے بڑا مطالبہ کردیا

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت پاکستان میں 2کروڑ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز نہیں لگوائی۔ کابینہ نے اپیل کی کے یہ تمام باشندے جلد سے جلد دوسری ڈوز لگوا لیں تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ ویکسین کی دوسری ڈوز لگوانے کے بعد قوت مدافعت میں 17 گنا زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے وفاقی وزراء اسد عمر اور محترمہ زبیدہ جلال کو جلد گوادر کا دورہ کرنے کی ہدایت دی تاکہ گوادر کے عوام کے مسائل کے جلد حل کے لیے سفارشات مرتب کی جاسکیں۔  اجلاس  میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

کابینہ نے اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔

وفاقی کابینہ کو  الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل و  استعمال اور عملہ کی ٹریننگ کے حوالے سے شیڈیول پر تفصیلی بریفنگ دی۔

کابینہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے قوانین لاگو ہونے بعد آئندہ انتخابات  الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے منعقد کرانے کے عزم کا اظہار کیا۔

 مشیر خزانہ نے وفاقی کابینہ کو اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ بتایا گیا کہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.07 فی صد کمی آئی ہے۔ چینی، آٹا اور گھریلو استعمال کی اشیاء میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔09 اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی۔  23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے خطے میں گھی اور چائے کی پتی کی قیمتوں کے علاوہ  دیگر تمام گھریلو استعمال کی اشیاء کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں۔ ان اشیاء میں آٹا، چنے، دال ماش، دال مونگ، ٹماٹر، پیاز، چکن اور پیٹرول شامل ہیں۔

سندھ میں اشیاء ضروریہ بشمول آٹا، چینی، دودھ، گھی  اور دالوں کی زیادہ قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین دو طرفہ فضائی روٹ میں تبدیلی کی منظوری دی۔اس فیصلے سے فضائی فاصلے اور سفری اخراجات میں کمی آئے گی۔

کابینہ نے پاکستان اور قازقستان کے مابین فضائی سفر کے آغاز کیلئے قازق ائیر کمپنی (SCAT)کوپاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی۔ اس فیصلہ سے پاکستان اور قازقستان کے درمیان براہ راست ہوائی سفر ممکن ہوگا اور باہمی تجارت میں مدد ملے گی۔  پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کی خاطر کابینہ نے ہوابازی ڈویژن کو  تمام وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ فضائی سفر کے معاہدے کرنے کے حوالے سے کام شروع کرنے کی ہدایت دی۔  کابینہ نے پاکستان اور عراق کے مابین فضائی سفر معاہدے میں ترمیم کی اجازت دی۔ اس فیصلے سے پاکستان اور عراق کے درمیان کمرشل فلائیٹس میں اضافہ ممکن ہوگا۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت ملک میں یوریا کی کوئی کمی نہیں ہے۔ تاہم ملک میں ربیع فصل کیلئے یوریا کھاد کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مندرجہ ذیل منظوریاں دیں۔  سوئی ناردرن گیس کمپنی یوریا پلانٹس کو جنوری 2022 ء تک  گیس فراہم کرے گی۔  پاک عرب اور فاطمہ فرٹیلائیزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا  جائے گا۔  اضافی 50,000ٹن  یوریا  درآمد کرنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔

بتایا گیا کہ   پاکستان میں فی بوری یوریا کی قیمت تقریبا 1864 روپے ہے جبکہ دوسرے ممالک میں فی بوری10,000 روپے کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے زراعت اور کاشتکاروں کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ  اقدامات اٹھائے۔ ۔ کابینہ کو ملک میں چینی کی پیداوار اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے  چینی کے موجودہ اسٹاک  اور قیمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چینی  سرکاری ذخائر کو برقرار رکھا جائے تاکہ قیمتوں میں استحکام رہے۔  کابینہ نے چینی سیکٹر اصلاحات کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات عوامی رائے کے لیے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔  انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانی باشندوں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت دی گئی۔ اس فیصلے کے بعد ویزے کے حصول کیلئے درکار سیکیورٹی کلیرنس کی مدت 30 دن سے کم کر کے 15 دن کر دی گئی ہے۔  افغان عوام کی فلاح و بہبود اور امداد کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی NGOs  کے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

پاکستان کے راستے دوسرے ممالک میں نقل مکانی کرنے والے افغان باشندوں کیلئے دی گئی سہولت کیلئے مزید 60 دن کی توسیع دی گئی۔اس سہولت میں زمینی اور فضائی راستوں سے سفر شامل ہیں۔  افغان عوام کی فلاح کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی NGOs  کے اہل کاروں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار کو سہل(بغیرسیکیورٹی کلیرنس) بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔   کابینہ کو اوگرا کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2019-20 ء پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں پاکستان کی پیٹرولیم صنعت کی کارکردگی، پیداوار، طلب و رسد اور پیٹرولیم  صنعت کی بہتری کے حوالے سے سفارشات دی گئی ہیں۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کا 27 دن کا اسٹاک موجود ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ    تیل و گیس کی تلاش     کے 75  لائسنسوں کی مد میں 29 ارب روپے کی امدن حاصل ہوئی۔  ایل پی جی  کے سیلنڈرز  کے سفیٹی معیار  کو بہتر کیا جا رہاہے اور عوامی آگاہی مہم بھی جاری ہے۔  اب تک ایل پی جی کی  کمپنیوں کو 10لائسنس جاری کیے گئے۔ گیس چوری کو روکنے کے لیے آڈٹ کیا جا رہا ہے۔ غیر قانونی پیٹرول پمپس  اور پلاسٹک کے کنٹینر میں پیٹرول فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔  کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 24 نومبر2021 ء کو منعقدہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق دی۔ کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کیلئے نادرا  کی جانب سے امداد کی فراہمی کی اجازت دی۔ حکومت پاکستان پہلے ہی ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت 200,000ٹن گندم اور پاکستان کی طرف سے آضافی 50,000ٹن گندم کی امداد افغان عوام کے لیے فراہم کر چکاہے۔

متعلقہ تحاریر