کراچی کے علاقے شیر شاہ میں دھماکہ، 12 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

ابتدائی اطلاعات کے مطابق علاقے میں ایک نالے سے گزرنے والی گیس پائپ لائن لیک ہو گئی جس سے دھماکہ ہوا۔

کراچی شہر کے علاقے شیر شاہ پراچہ چوک میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت جاننے کی کوشش کررہےہیں۔ 

شہید محترمہ بینظیر بھٹو اسپتال کے ٹراما سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر صابر میمن نے دھماکے میں دس افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی اپیل دائر

ڈاکٹر صابر میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زخمیوں میں سے چار کی حالت خطرناک ہے۔

اطلاعات کے مطابق دھماکا شیر شاہ پراچہ چوک میں نالہ کے مقام پر ہوا اور قریبی بینک کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

پولیس حکام کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا گیس پائپ لائن لیک ہونے کے بعد ہوا جس سے دھماکہ ہوا۔ کیونکہ جس نالے میں دھماکہ ہوا ہے وہاں سے گیس کی پائپ لائن گزر رہی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا جاننے کے لیے بی ڈی ایس کی رپورٹ کا انتظار کرنا پڑے گا۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر لگتا ہے کہ دھماکہ نالے کے اندر ہوا ہے۔ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں ، زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیماڑی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر محسوس ہوتا ہے کہ نالے میں گیس بھر جانے سے دھماکہ ہوا، نالے کے اور تعمیرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ جبکہ ایس ایس جی سی کی ٹیمیں بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے جہاں پر بنیک قائم ہے وہاں سے نالہ بھی گزر رہا ہے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا اور لوگوں کو جائے حادثہ سے جانے کے احکامات دیے جارہے ہیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے گیس پائپ لائن کا جائزہ لے رہے ہیں۔

دوسری جانب وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کی ہدایت پر ٹراما سینٹر اور جناح اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے زخمیوں کا ہر ممکن طبی امداد دی جائے۔ زخمیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر