صوبہ سندھ میں ملک کاسب سے بڑا واٹر فلٹر پلانٹ بند

اربوں روپے کی لاگت سے بنے والے فلٹر اور آر او پلانٹس کے بند ہونے سے عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی معطل

پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں ملک کا سب سے بڑا فلٹر پلانٹ موجود ہے لیکن اِس کے باوجود تھرپارکے مکین پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں کیونکہ صوبائی حکومت نے پلانٹ کی مرمت کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے اور پلانٹ کے ملازمین کو دس ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں۔

اِس کے علاوہ ضلع تھرپارکر میں مختلف مقامات پر اربوں روپے مالیت سے بنائے گئے آر او پلانٹ بھی ان ہی وجوہات کی بنا پر بند پڑے پڑے ہیں جس کا نقصان عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

تھرپارکر کے ایک رہائشی نے  نیوز 360 سے بات کرتے ہوئے کہا ”ہم پینے کے پانی کے لیے ٹنکی منگواتے ہیں ہم غریب لوگ ہیں تین چار ہزار روپے کا پانی کیسے منگائیں؟‘‘

صحرائے تھرپارکر کے باسیوں کی پیاس بجھانے کیلئے سندھ حکومت نے 2014 آر او پلانٹ کا منصوبہ مکمل کیا تھا۔ حکومت سندھ کا دعوی تھا کہ ایشیاء کا سب بڑا فلٹر پلانٹ بھی مٹھی میں ہی لگایا گیاتھا۔ انتظامیہ کا دعویٰ تھا کہ سب سے بڑا فلٹر پلانٹ 20 لاکھ گیلن پانی فراہم کرتا تھا جس کا افتتاح اس وقت کے صدر پاکستان اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کیا تھا۔

اس کے علاوہ حکومت سندھ کی جانب سے 750 چھوٹے فلٹر پلانٹس کا منصوبہ شروع ہوا جن میں سے 635 فلٹر پلانٹس صحرائے تھرپارکر کے مختلف گاؤں میں لگائے گئے۔ ان میں سے 115 فلٹر پلانٹس بن تو گئے لیکن اُن کی مرمت کے لیے فنڈز کی عدم دستیابی اور ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے غیر فعال ہونے لگے۔

یہ فلٹر پلانٹس یا تو بند ہیں یا پھر میٹھا پانی دینا ختم کر چکے ہیں۔

عرفان مجید آر او پلانٹ کے ملازمین کی انجمن کے صدر ہیں۔ اُنھوں نے نیوز 360 کو بتایا ”بیس لاکھ گیلن پانی کا آر او پلانٹ سات ماہ سے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند ہے اور ملازین کو 10 ماہ سے تنخواہیں نہیں ادا کی گئی ہیں”۔

عوام اِن فلٹر پلانٹس اور آر او پلانٹس کے بند ہونے سے مشکلات کا شکار تو ہیں ہی لیکن فلٹر پلانٹ کے ملازمین بھی اپنی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاجی ملازمین کی تعداد 700 ہے۔
نامہ نگار کے مطابق اِس علاقے سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مھیش کمار ملانی نے فنڈز کی فراہمی، تنخواہوں کی ادائیگی اور اِس مسئلے کے حل کے لیے کئی وعدے کیے ہیں جو تاحال وفا نہیں ہو سکے۔

متعلقہ تحاریر