وزیراعظم کے سامنے صحافیوں کی ساتھی رپورٹر سے بدسلوکی

وزیراعظم کے سامنے صحافیوں کی ساتھی رپورٹر سے بدسلوکی کا واقعہ پیش آیا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان سے سوال پوچھنے پر صحافی ساتھی رپورٹر کو گھسیٹ کر لے گئے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کلپ میں بظاہر وزیر اعظم کو صحافیوں کے سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے ۔اس دوران نجی نیوز چینل جی ٹی وی کے رپورٹر کو ساتھی صحافیوں نے اس وقت پیچھے گھسیٹ لیا جب اس نے پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان سے سوال کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت نے عوام پر منی بجٹ مسلط کردیا،اپوزیشن رہنما آرام کرتے رہ گئے
شہباز شریف کی تقریر نوکری کی درخواست ہوتی ہے،عمران خان
دلچسپ لمحات! وزیراعظم کی پارلیمنٹ آمد کے موقع پر کیا کچھ ہوا؟ دیکھئیے دن بھر کے کچھ ان دیکھے اور ایکسکلوسو مناظر!
Vlog: https://t.co/N1OJKSoRl4 pic.twitter.com/FIOPl7fyFQ— Abdul Qadir (@AbdulqadirARY) December 30, 2021
اے آر وائی نیوز کے رپورٹر عبدالقادر کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں ایک صحافی کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ شیرازی نے وزیراعظم سے سوال پوچھنے کے اصول کی خلاف ورزی کی۔
Can a journalist decide who amongst from their ranks should put a query to Prime Minister who shouldn’t? Btw what exactly was against the decorum during the informal chat? pic.twitter.com/aDO7kAozvK
— Ali Hussain (@aly_husein) December 30, 2021
حیدر شیرازی نے اپنا تعارف جی ٹی وی کے رپورٹر کے طور پرکراتے ہوئے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ کیا وہ پارلیمنٹ تحلیل کریں گے یا نئے انتخابات کرائیں گے تاہم ساتھی صحافیوں نے مداخلت کی اور انہیں وزیر اعظم سے سوال کرنے سے روکتے ہوئے پیچھےگھسیٹ لیا۔صحافیوں کی زبانی اور جسمانی لڑائی کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی جس کے نتیجے میں وزیر اعظم کی سیکیورٹی ٹیم کو نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی۔
ایک صحافی نے ٹوئٹر پر سوال اٹھایا کہ کیا کوئی صحافی فیصلہ کر سکتا ہے کہ ان کی صفوں میں سے کون وزیراعظم سے سوال کرے گا اور کون نہیں؟ ویسے غیر رسمی بات چیت کے دوران ڈیکورم کیخلاف کیا ہوا تھا ؟
دوسری جانب حیدر شیرازی نے اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بطور صحافی سوال اٹھانا ان کا حق ہے۔ انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے یہ پوچھنے کی کوشش کی کہ کیا موجودہ سیاسی منظر نامے میں اسمبلی کی تحلیل یا نئے انتخابات میں کس بات کا امکان ہے۔
وزیراعظم سے سخت سوال کیوں کیا؟؟
بیٹ رپورٹرز کی پارلیمنٹ میں ساتھی صحافی کے ساتھ بدتمیزی۔ ویسے یہ کونسی صحافتی اخلاقیات ہے کہ صرف بیٹ رپورٹرز وزیراعظم سے سوال
کر سکتے ہیں اور صرف پروموشنل سوال ہو سکتا ہے؟؟
سوال تھا کہ کیا فریش الیکشن ہو سلتے ہیں؟؟ pic.twitter.com/PLb68XpSIi— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) December 30, 2021
سینئر صحافی وسیم عباسی نے بھی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بیٹ رپورٹرز کی پارلیمنٹ میں ساتھی صحافی کے ساتھ بدتمیزی۔ ویسے یہ کونسی صحافتی اخلاقیات ہے کہ صرف بیٹ رپورٹرز وزیراعظم سے سوال کر سکتے ہیں اور صرف پروموشنل سوال ہو سکتا ہے؟؟ سوال تھا کہ کیا فریش الیکشن ہو سکتے ہیں؟؟
بعدازاں ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے اصل صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم سے سخت سوال کیوں کیا؟؟
بیٹ رپورٹرز کی پارلیمنٹ میں ساتھی صحافی کے ساتھ بدتمیزی۔ ویسے یہ کونسی صحافتی اخلاقیات ہے کہ صرف بیٹ رپورٹرز وزیراعظم سے سوال
کر سکتے ہیں اور صرف پروموشنل سوال ہو سکتا ہے؟؟
سوال تھا کہ کیا فریش الیکشن ہو سلتے ہیں؟؟ pic.twitter.com/PLb68XpSIi— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) December 30, 2021









