افسوس صد افسوس ، پاکستانی میڈیا نے ملائیشیا اور اس کے رہنماؤں کا مذاق بنا دیا

معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے معروف لوگ جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے تو اپنے آپ کو آزادی رائے کے پیچھے چھپا لیتے ہیں۔

ملائیشیا کی ملایا یونیورسٹی سے متعلق شروع ہونے والی متنازعہ گفتگو ، گریٹ ملائیشیا کے بانی مہاتیر محمد کے انتقال کی جھوٹی خبر تک پہنچ گئی ہے۔ کیا آزادیِ رائے کے علمبردار ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان کسی نئے تنازعہ کو جنم دینا چاہتے ہیں۔

گذشتہ روز پاکستان کی معروف صحافی نسیم زہرہ نے ایک ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد انتقال کر گئے ہیں ، بعدازاں انہوں نے وہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا تھا اور معذرت بھی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

پہلے تولو پھر بولو ، اینکر پرسن محمد مالک کے لیے یاد دہانی

خام تیل کے ذخائر بھرگئے،فروری میں ریفائنریز بند ہونے کاخدشہ

آج پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) جو کہ پاکستان کا سرکاری ٹی وی ہے اس نے ایک بڑی غلطی کرتے ہوئے خبر بریک کردی کہ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد انتقال کرگئے ہیں ، اور بات کی تصدیق تک کرنا گوارا نہیں کی یہ خبر سچ یا جھوٹ پر مبنی ہے۔

False news of the death of Mahathir Muhammad

پی ٹی وی کی بریکنگ نیوز پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مہاتیر محمد کے لیے تعزیت کا پیغام جاری کردیا۔

دو روز قبل پاکستان کے معروف اینکر پرسن محمد مالک نے معاون خصوصی شہباز گل کے ساتھ فضول بحث کرتے ہوئے ملائیشیا کی نمبر ایک ملایا یونیورسٹی کی ساکھ پر سوالات اٹھا دیئے تھے۔ ملایا یونیورسٹی ایشیا کی 8ویں بڑی یونیورسٹی ہے جبکہ ورلڈ رینکنگ میں 59 نمبر پر کھڑی ہے۔

پی ٹی وی کی اس سنگین غلطی پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا ہےکہ ” جب کچھ معروف (pathetic) لوگ جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں تو اس کی وجہ سے پھر وہ ہوتا ہے جو ابھی شہباز شریف صاحب کے ساتھ ہوا۔  قصور شہباز شریف صاحب کا نہیں اس (Pathetic) انسان کا ہے جس نے یہ خبر پھیلائی۔  اور اگر آپ سوال پوچھیں گے تو آذادی رائے کے پیچھے چھپیں گے۔”

اس متنازعہ رپورٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کل نسیم زہرہ جیسی معروف اینکر نے غلط خبر دے دی تھی کہ مہاتیر محمد انتقال کرگئے اور آج سرکاری ٹی وی نے بغیر تصدیق کے خبر چلا دی کہ مہاتیر محمد انتقال کرگئے، اور شہباز شریف صاحب نے بھی بغیر کسی مزید تصدیق کے تعزیت ڈال دی۔ دو روز قبل اینکر پرسن محمد مالک نے ملائیشیا کی نمبر ایک یونیورسٹی "یونیورسٹی آف ملایا” کی ساکھ پر انگلی اٹھا دی تھی، آخر چل کیا رہا ہے ، کیا پاکستانی ملائیشیا جیسی برادر اسلامی کنٹری کے ساتھ مذاق کررہےہیں؟ اگر نہیں تو پھر یہ سب کیا ہے۔ خبر دینا کوئی بڑی بات نہیں ہوتی ، بڑی بات تب ہوتی ہے جب خبر تصدیق کے ساتھ دی جائے۔ ورنہ پاکستان کا مذاق بنانے میں ہم سب آزادیِ رائے کا استعمال کرنا خوب جانتے ہیں جو شرمناک بات ہے۔

متعلقہ تحاریر